لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ کو اسلحہ برآمدگی اور سہولت کاری کے مقدمے میں بری کر دیا گیا

عزیر جان بلوچ کی بریت
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں سہولتکاری کے مقدمے سے گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کو بری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے گرفتار 5 سینئر رہنماؤں کا جیل سے خط، حکومت اور پارٹی رہنماؤں کو کیا ’’مشورہ‘‘ دیدیا ؟ جانیے
شواہد کی کمی
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے استغاثہ کی جانب سے ناکافی شواہد کی بنیاد پر عزیر بلوچ کے ریلیز آرڈر جاری کر دیے۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ ملزم اگر کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان، مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق
وکیل صفائی کا موقف
وکیل صفائی حیدر فاروق جتوئی نے موقف دیا کہ میرے موکل پر لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں، پولیس ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔
پولیس کا چالان
پولیس چالان کے مطابق ملزم سیفل نے اقبالی بیان میں کہا تھا کہ عزیر بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ نے اسلحہ کی ترسیل میں سہولت فراہم کی۔ ملزم کے بیان پر عزیر بلوچ کے خلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم سے گولا بارود اور گولیاں برآمد کی گئی تھیں، ملزم کے خلاف تھانہ سی آئی ڈی میں 2012 میں درج کیا گیا تھا، جبکہ عزیر بلوچ کو 2021 میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔