صدرمملکت، وزیراعظم اور مسلح افواج کے سربراہان کو کیا تحائف ملے؟ توشہ خانہ کا 6 ماہ کا ریکارڈ جاری۔

توشہ خانہ ریکارڈ 2025
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) کابینہ ڈویژن نے کیلنڈر سال 2025 کی پہلی ششماہی مدت یعنی یکم جنوری 2025 سے لے کر 30 جون 2025 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: رواں سال کے 100دنوں میں موٹرسائیکل اور کار چوری کی 4300 سے زائد وارداتیں
تحائف وصول کرنے والے اہم شخصیات
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری کو قیمتی تحائف ملے، چیف آف آرمی اسٹاف، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی تحائف ملے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ بھی تحائف وصول کرنے والوں کی فہرست کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، پہلی بار ایک لاکھ 21 ہزار پوائنٹس کی حد عبور
دیگر وصول کنندگان
چیف آف جنرل اسٹاف سید عامر رضا، وائس ایڈمرل راجا رب نواز کو بھی تحائف ملے، چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد، وزیر تجارت، سیکریٹری تجارت نے بھی تحائف وصول کیے۔
ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجا، وہاب ریاض کو تحائف ملے، تحائف وصول کرنے والوں میں زین عاصم اور عثمان باجوہ بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فوج نے منہ توڑ جواب دے کر بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا: بیرسٹر سیف
تحائف کی نوعیت
طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت دیگر شخصیات فہرست کا حصہ ہیں، پاکستانی حکام اور شخصیات کو بیشتر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور دیگر نے دیے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک شیلڈ کا تحفہ دیا، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے بھی وزیر اعظم شہبازشریف کو ایک شیلڈ کا تحفہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے: رانا ثنا اللہ
تحائف کی اشیاء
سال 2025 کے پہلے 6 ماہ میں تحائف میں ڈیکوریشن پیسز، گھڑیاں، الیکٹرک گاڑیاں ملیں، اسی مدت میں ریڈی میڈ کارپٹ اور بیڈ شیٹ کے تحائف بھی وصول کیے گئے، تحائف میں جائےنماز، ٹیبل کلاتھ، کافی سیٹ، ٹی سیٹ اور ٹائی سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔
توشہ خانہ کا عمل
اس مدت میں وصول کنندگان نے تمام تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے، کابینہ ڈویژن وصول شدہ تحائف کا تخمینہ کروا رہا ہے، پراسیس بھی جاری ہے۔
اس سے قبل شہباز حکومت 2002 سے لے کر 31 دسمبر 2024 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرچکی ہے، توشہ خانہ کا 1997 سے لے کر 2001 کا ریکارڈ بھی جاری کیا جاچکا ہے۔