شهرقائد میں بچوں سے زیادتی کا اسکینڈل، ملزم نے عدالت میں اعتراف جرم کرلیا

کراچی میں شربت فروش ملزم کا اعتراف
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے شربت فروش ملزم شبیر تنولی نے زیر دفعہ 164 کے اعترافی بیان میں جرم قبول کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات، اہم امور پر گفتگو
ملزم کی عدالت میں پیشی
ایکسپریس نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو شربت فروش کا متعدد بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے 6 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ملزم کو اعترافی بیان ریکارڈ کرانے کے عدالت میں پیش کیا۔ احاطہ عدالت میں متاثرہ بچی کی والدہ نے ملزم کو مارا۔ عدالت آنے والے سائلین نے بھی ملزم کو مارا جس سے ملزم کی حالت بگڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر حملے، امریکہ نے یوکرین سے میزائل دفاعی نظام مشرق وسطیٰ منتقل کر دیا
اعترافی بیان کی تفصیلات
ملزم شبیر تنولی کا زیر دفعہ 164 کا اعترافی بیان مجسٹریٹ کے چیمبر میں قلمبند کیا گیا۔ ملزم کی ہتھکڑی کھول کر چیمبر میں جج کے روبرو بٹھایا گیا۔ مجسٹریٹ نے استفسار کیا کہ آپ کو پتا ہے کہ آپ اس وقت کہاں موجود ہیں۔ ملزم نے کہا کہ جی میں اس وقت عدالت میں ہوں اور بیان قلمبند کروانے لایا گیا ہوں۔ ملزم نے مجسٹریٹ کے روبرو زیادتی کا اعتراف کرلیا۔ عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
متاثرہ بچیوں کی شناخت اور ملزم کی گرفتاری
استغاثہ کے مطابق دو روز قبل متاثرہ بچیوں کا 164 کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ملزم شبیر تنولی کی شناخت پریڈ بھی مکمل ہوچکی۔ متاثرہ بچیوں کی جانب سے ملزم شبیر تنولی کو شناخت کیا جاچکا ہے۔ ملزم 2016 سے متعدد بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے ساتھ ویڈیوز بھی بنایا کرتا تھا۔ ملزم شبیر تنولی کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔