مظفر گڑھ میں پسند کی شادی کرنے والا شخص مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق، پولیس اہلکاروں سمیت 7افراد پر مقدمہ درج

مظفرگڑھ میں پسند کی شادی کے بعد سانحہ
مظفر گڑھ (آئی این پی) میں پسند کی شادی کرنے والا شخص مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔ اس واقعے میں ملوث ایک اے ایس آئی اور 4 پولیس کانسٹیبلز سمیت 7 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ یونٹس دفاع وطن کیلئے جدید ترین ہتھیاروں کا زیادہ استعمال یقینی بنائیں: جنرل ساحر شمشاد مرزا
واقعے کی تفصیلات
پولیس ترجمان کے مطابق متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر موت کی وجہ کا علم ہوسکے گا۔ مظفرگڑھ کے علاقے خانگڑھ کے رہائشی محبوب احمد نے 4 ماہ قبل ثمینہ بی بی سے پسند کی شادی کی تھی۔ محبوب احمد کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ رات پولیس تشدد سے محبوب دم توڑ گیا۔ واقعے کا مقدمہ مرنے والے شخص کے بیٹے وقاص کی مدعیت میں تھانہ خانگڑھ کے اے ایس آئی شاہنواز بھٹہ اور 4 کانسٹیبلز سمیت 7 افراد کے خلاف قتل اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹر میٹر لگائیں، بل آئیں گے تو سمجھ آئے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا، لاہور ہائی کورٹ
تشدد کی نوعیت
ایف آئی آر کے متن کے مطابق، ملزمان نے محبوب احمد کو سیڑھیوں پر گھسیٹا اور لاتوں، مکوں، اور گھونسوں کے ذریعے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے باعث اس کی موت ہوئی۔ پولیس ترجمان کے مطابق ہائیکورٹ کے حکم پر پولیس ٹیم ثمینہ بی بی کی برآمدگی کے لیے صرف نوٹس دینے گئی تھی۔
پولیس کی تحقیقات
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی پی او سید غضنفر علی شاہ نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ ایس پی انوسٹی گیشن مظفرگڑھ معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ ڈی پی او مظفرگڑھ کو پیش کریں گے جبکہ متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجوہات کا علم ہوسکے گا۔