آن لائن گیم کھیلتے ہوئے ماں، 2 بہنوں اور بھائی کو قتل کرنے والے مجرم کو سزا کا تفصیلی فیصلہ جاری

سیشن کورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سیشن کورٹ لاہور نے آن لائن گیم کھیلتے ہوئے ایک ماں، دو بہنوں اور ایک بھائی کو قتل کرنے والے مجرم کو سزا کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ ایڈیشنل سیشن جج ریاض احمد نے 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی: 27 مئی سے اب تک بارشوں اور آندھی سے ہونیوالے نقصانات کی تفصیلات جاری
مجرم کی سزا
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم کو 4 قتل کرنے پر 4 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ پراسیکیوشن کیس کو ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔ علی زین نے اپنے حتمی بیان میں کہا کہ یہ جعلی اور بے بنیاد کہانی بنائی گئی، مجرم علی زین نے کہا کہ پوری فیملی قتل ہو چکی ہے، اور وہ اکیلا ہی فیملی میں بچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
تحقیقات میں شواہد
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مجرم نے کہا کہ جعلی کہانی کی بنیاد پر لالچ میں گواہوں نے بیانات دیئے۔ تفتیشی ٹیم نے اس کی ماں کی پراپرٹی لینے کے لیے اسے ملوث کیا۔ علی زین کی موقع پر موجودگی فارنزک رپورٹ سے ثابت ہوتی ہے، جبکہ اس سے پستول بھی برآمد ہوا، جس کے فائر سے سب ہلاک ہوئے۔ علی زین نے فارنزک کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ میں بھی بیانات کو تبدیل کیا، اور فارنزک لیب کی رپورٹ سے اس کی وقوعہ پر موجودگی ثابت ہوئی۔
علی زین نے انٹرویو میں یہ تسلیم کیا کہ وہ رات کو ایک گیم کھیلتا رہا۔ برآمد کردہ پستول اس کے کمرے میں موجود تھا، اور اس پر مجرم علی زین کے نشانات کے بارے میں فارنزک لیب کی رپورٹ سے تصدیق ہوئی۔ مجرم نے ناہید مبارک، تیمور سلطان، ماہ نور اور جنت فاطمہ کو قتل کیا۔
مقدمہ اور تحقیقات
یادرہے کہ تھانہ کاہنہ پولیس نے 2022 میں مجرم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔