چینی طیارے نے جدید ترین ’غیر ملکی‘ اسٹیلتھ طیاروں پر نشانہ باندھ کر انہیں بھاگنے پر مجبور کردیا

چین کا جے6 لڑاکا طیارہ غیر ملکی طیاروں کو نشانہ بناتا ہے
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین کے جے6 لڑاکا طیارے نے دو غیر ملکی لڑاکا طیاروں پر نشانہ باندھ کر ملک کے ائیر ڈیفنس آئیڈینٹیفکیشن زون سے باہر نکال دیا۔ چینی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ پہلی مرتبہ رواں ماہ چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال پیش آنے والے اس واقعے کے بعد سے ان غیر ملکی طیاروں کو اس علاقے میں دوبارہ نہیں دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سیاحت اور سرمایہ کاری کے لیے خوبصورت اور بہترین ملک، علامہ طاہر اشرفی نے عرب ممالک کے سرمایہ کاروں کو بڑی پیشکش کر دی
چینی تجزیہ کار کی رائے
چینی تجزیہ کار اور پی ایل اے کے سابق کرنل یوے گانگ کے مطابق، اس بات کا قوی امکان ہے کہ غیر ملکی طیارے امریکا کے جدید ترین ففتھ جنریشن ایف-22 لڑاکا طیارے تھے۔ یوے گانگ نے بتایا کہ جے6 طیارہ اسٹیلتھ طیاروں کو اس لیے ’لاک آن‘ کرنے (نشانہ باندھنے) میں کامیاب ہوا کیونکہ پی ایل اے ایک جامع جنگی نظام (integrated combat system) استعمال کرتی ہے، جس میں سیٹلائٹس، ارلی وارننگ طیارے اور اینٹی اسٹیلتھ ریڈار شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ذوالفقار کا ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول کے دوران جبوتی کا دورہ
پائلٹ کا بیان
3 اکتوبر کو سی سی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں پی ایل اے کے ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے پائلٹ لی چاؤ نے بتایا کہ یہ واقعہ ایک تربیتی مشق کے دوران پیش آیا۔ انہوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ غیر ملکی طیاروں کے ’ارادے واضح طور پر اشتعال انگیز‘ تھے۔ لی چاؤ کے مطابق سلسلہ وار فضائی مَنوورز کے دوران انہوں نے اپنے طیارے کو الٹا کرکے ایک غیر ملکی طیارے کے اوپر اڑان بھری، اس مقام پر دونوں طیاروں کے درمیان فاصلہ صرف 10 سے 15 میٹر رہ گیا تھا۔
لاک آن کرنے کا عمل
انہوں نے کہا کہ ’یہ کرنے کے بعد میں نے بیک وقت دونوں طیاروں کو لاک کیا اور بالآخر دونوں غیر ملکی طیارے علاقے سے نکل گئے‘۔ فوجی اصطلاح میں کسی طیارے کو ’لاک آن‘ کرنا اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ ہدف کو ٹریک کرکے حملے کے لیے مکمل طور پر نشانے پر لے لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ چین کا جے6 لڑاکا طیارہ ففتھ جنریشن طیارہ نہیں ہے۔ یہ طیارہ 2016 میں چینی فضائیہ میں شامل ہوا۔