لاہور ہائیکورٹ: کمسن بچی سے زیادتی و قتل کے مجرم کی سزائے موت برقرار
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے کمسن بچی سے زیادتی کرکے قتل کرنے والے مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایسے مجرم رحم کے مستحق نہیں ہوسکتے جنہوں نے چھ سال کی بچی کے ساتھ ظلم کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: گھر سے لاپتا ہونے والی شادی شدہ خاتون کو فیس بک کی مدد سے 3 سال بعد تلاش کرلیا گیا
فیصلے کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کتاب سے دوبارہ رشتہ جوڑنے سے ہی قوم کا حال اور مستقبل بہتر ہوگا: چیئرمین پیمرا سلیم بیگ
بچی کی معصومیت اور مجرم کا دانستہ جرم
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے فیصلے میں کہا کہ چھ سال کی عمر میں بچیاں اپنی گڑیا کے ساتھ کھیلتی ہیں، وہ مادہ پرست دنیا سے بے خبر ہوتی ہیں، مجرم قیصر کی عمر 32 سال تھی، وہ گھناونے جرم کے انجام سے واقف تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور انڈیا فائنل کھیلیں گے
معاشرتی اثرات
فیصلہ میں لکھا گیا کہ کمسن بچی سے زیادتی کے بعد قتل کردینا عام لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کردیتا ہے، ایسا گھناؤنا جرم معاشرے کا ضمیر ہی نہیں بلکہ عدالت کا ضمیر بھی جھنجوڑتا ہے، ایسے مجرم رحم کے مستحق نہیں ہوسکتے جنہوں نے چھ سال کی بچی کے ساتھ ظلم کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے جنگ کے دنوں میں سب سے متحرک وزیراعلیٰ کا رول ادا کیا : عظمیٰ بخاری
مجرم قیصر کے جرم کا پس منظر
فیصلے کے مطابق مجرم قیصر کے خلاف تھانہ نارووال پولیس نے 2018 میں کمسن بچی سے زیادتی کے بعد قتل کا مقدمہ درج کیا، بچی کے باپ کے مطابق وہ مجرم کے گھر سے بچی کو پلاس لینے بھیجتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
بچی کی تلاش اور ثبوت
بچی کے باپ کے مطابق کافی دیر بعد وہ بچی کو ڈھونڈنا شروع کرتے ہیں، بچی کی لاش مجرم کے گھر کے کمرے سے برآمد ہوتی ہے، مجرم کا ڈی این اے اور فرانزک رپورٹ میچ کرگئیں۔
اپیل کا نتیجہ
فیصلہ میں کہا گیا کہ اپیل کنندہ اپنا کیس ثابت نہیں کر سکا، عدالت مجرم قیصر کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کرتی ہے اور سزائے موت کا فیصلہ بحال رکھتی ہے。








