سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کی پراسرار موت، والد کی آرمی چیف سے شفاف تحقیقات کی اپیل
موت کا واقعہ
اسلام آباد (آئی این پی) سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے سیالکوٹ اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس آر ڈی اے، جنید تاج بھٹی کے والد نے 13 مئی کو سیالکوٹ میں دفتر میں کنپٹی پر گولی لگنے سے اپنے بیٹے کی موت کو قتل قرار دے کر حکومت اور آرمی چیف سے میرٹ پر تفتیش کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اعتراف کے بعد رافیل طیارے بنانے والی کمپنی کو بڑا نقصان
والد کا بیان
اپنے ایک بیان میں حاجی محمد تاج بھٹی کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو راستے سے ہٹایا گیا، تفتیش سے مطمئن نہیں ہوں۔ اپنے شبہات کی فہرست میں ان کا کہنا تھا کہ آر ڈی اے ہیڈکوارٹر میں رات 8 بجے میٹنگ ہوئی، کیا ریکارڈ میں تبدیلیاں کی گئیں؟ اس وقت کون سا کام جاری تھا؟
یہ بھی پڑھیں: پرائمری ٹیچر نے بوائے فرینڈ کی 4 سالہ بیٹی کو زیادتی کے بعد باتھ ٹب میں ڈبو کر قتل کردیا
سوالات اور شکوک
انہوں نے سوال اٹھایا کہ موت کے فوراً بعد RDA کے ملازمین سیالکوٹ کیوں گئے؟ کون سی معلومات لی گئیں؟ وینٹی لیٹر اتار دیا گیا، میڈیا نے شب میں موت کی تصدیق کر دی اتنی جلدی کیوں؟ انہوں نے شک کا اظہار کیا کہ ایم ایل سی کے دستخط پر دبا رات تقریباً دو بجے اسپتال عملہ لواحقین پر MLC پر دستخط کروانے کے لیے کیوں بضد تھا؟ تصاویر کیوں منع کی گئیں؟
یہ بھی پڑھیں: ہم روکھی سوکھی کھاکر گزارہ کر لیں گے لیکن خوددار قوم کی حیثیت سے اپنی آزادی اور سلامتی کے تحفظ کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
پولیس کی تحقیقات
انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ اور فنگر پرنٹس کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ موقع واردات سے برآمد پستول پر مرحوم کے فنگر پرنٹس کیوں نہیں؟ پولیس فورنزک رپورٹ سے یہ تمام سوالات جنم لے رہے ہیں، اگر محکمہ RDA کارروائی کر رہا تھا تو زندہ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
خاندانی نقصان اور اپیل
ان کے مطابق فون رابطوں والے افسران کا کردار بھی مشکوک ہے، والد نے اپنے بیان میں اپنے 5 محنتی بیٹوں، زرعی کاروبار اور 2017 میں ریلوے سے حاصل کردہ 600 کنال زمین اور معاشی نقصان کا ذکر کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام بینیفیشریز اور ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے حکومت اور آرمی چیف سے شفاف اور میرٹ پر تحقیقات کی اپیل کی۔








