وزیراعلیٰ کا منصب بہت ہی سنجیدگی کا متقاضی ہے، ٹکراؤ کسی بھی صورت مسئلے کا حل نہیں ہوسکتا، ایمل ولی خان
ایمل ولی خان کا وزیراعلیٰ کے منصب پر بیان
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے وزیراعلیٰ کا منصب بہت ہی سنجیدگی کا متقاضی ہے۔ ٹکراؤ کسی بھی صورت مسئلے کا حل نہیں ہوسکتا، اور پھر یہ تو خیرپختونخوا جیسے بدقسمت صوبے کے بالکل حق میں نہیں کہ اس صوبے کا چیف ایگزیکٹو ٹکراؤ کی طرف جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹھٹھہ؛کاجر کریک کے مقام پر سمندر میں چھوٹی کشتی حادثے کا شکار،20ماہی گیر ڈوب گئے
مینڈیٹ کا احترام اور ذمہ داری
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا کہ مقتدر حلقے بھی مینڈیٹ کا احترام کریں اور صوبے کے وزیراعلیٰ کا جو پروٹوکول ہے وہ سہیل آفریدی کا حق ہے جو اسے ملنا چاہیے۔ لیکن وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص کی جانب سے بھی ذمہ داری کا احساس لازم ہے۔ وزیراعلی کی جانب سے مساجد میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کتے باندھنے والے بیان کا مقصد مذہبی جذبات کو ہوا دینا اور بھڑکانا ہے۔ کوئی بھی ذی شعور شخص ایسی حرکت تو کرنا دور، اس طرح سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہ بیان مساجد کی بے حرمتی کے سوا کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز آٹا، پیاز، ٹماٹر، سبزیوں کی قیمتیں کم کرنے ہی آئی ہیں،
ٹکراؤ کی بجائے احترام کی ضرورت
ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ ایسے بیانات اداروں سے مزید ٹکراؤ کا باعث بنیں گے۔ وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ریاست کے بیچ فاصلے کم اور بداعتمادی ختم کریں نہ کہ اس میں مزید اضافہ کرے، اگر حالات اس طرح ہی رہے تو آخر ہمارے صوبے کا مستقبل کیا ہوگا؟ سہیل آفریدی صاحب اپنے لیڈر کی جنگ بھی لڑیں، لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ آئینی جنگ لڑیں، لیکن ساتھ میں ٹکراؤ کی جگہ آئین اور قانون کا راستہ اپنائیں اور صوبے کے لیے بھی کچھ کریں۔
ٹویٹر پر ایمل ولی خان کا بیان
وزیراعلیٰ کا منصب بہت ہی سنجیدگی کا متقاضی ہے۔ ٹکراؤ کسی بھی صورت مسئلے کا حل نہیں ہوسکتا، اور پھر یہ تو پختونخوا جیسے بدقسمت صوبے کے بالکل حق میں نہیں کہ اس صوبے کا چیف ایگزیکٹو ٹکراؤ کی طرف جائے۔ مقتدر حلقے بھی مینڈیٹ کا احترام کریں اور صوبے کے وزیراعلیٰ کا جو پروٹوکول ہے وہ…
— Aimal Wali Khan (@AimalWali) November 7, 2025








