سپریم کورٹ: نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم کی ضمانت منظور
سپریم کورٹ کی ضمانت کی منظوری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ۹ مئی کے ۸ مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
سماعت کے تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سی سی ڈی کے 3 مبینہ مقابلوں میں 2 ملزم ہلاک، ایک زخمی
جج کا بیان
جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال کیا کہ "ملزم سے صرف کتاب کی ریکوری ہی ہے؟ کیا کتاب کی تقسیم کا کوئی ثبوت ہے؟"
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کو کس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے؟ تفصیل سامنے آ گئی
پراسیکیوٹر کا اعتراض
دوران سماعت سرکاری وکیل نے بنچ پر اعتراض کیا اور کہا کہ ہائیکورٹ میں دو رکنی بنچ کے فیصلے کو عدالت سن نہیں سکتی، جس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے وضاحت کی کہ نئے رولز کے مطابق ہم سن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین کی پاکستان کو ففتھ جنریشن J-35 سٹیلتھ طیارے اور HQ-19 ڈیفنس سسٹم دینے کی پیشکش
کتاب کی تقسیم کا الزام
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم اسامہ بن لادن (صحرا سے سمندر تک) کتاب کی تقسیم میں ملوث ہے۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اگر شواہد ہیں تو ٹرائل میں سزا دلوانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ وقت جب اوم پوری حاملہ بیوی کو چھوڑ کر کسی اور کی زلفوں کے اسیر ہوئے، پہلی بیوی نے ساری کہانی سنادی
ملزم کی حالت
ملزم کا تعلق وزیرستان سے ہے اور اس کے وکیل سید اقبال گیلانی نے بتایا کہ ملزم ساہیوال میں محنت مزدوری کرتا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ ملزم کو فروری 2025 کو سی ٹی ڈی لاہور نے گرفتار کیا، اور ستائیس دنوں بعد پانچ لاکھ میں سے صرف ایک لاکھ نو ہزار کی ریکوری ڈالی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کندھ کوٹ: انڈس ہائی وے کے قریب گولہ پھٹنے سے 4 بچے جاں بحق
عدالت کی ہدایات
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ "جو باتیں فائل میں نہیں، ان پر کوئی رائے نہیں دیں گے۔" پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس میں صرف چار گواہان ہیں، اور ملزم پر چارج بھی فریم ہوچکا ہے۔
نتیجہ
جسٹس نعیم اختر افغان نے ہدایت کی کہ ٹرائل میں شواہد پیش کریں، اور ہم ضمانت دے رہے ہیں۔








