آئینی ترامیم کے ذریعے آئین کی صورت کو تبدیل کرنے کی کوشش: شبلی فراز

سینیٹر شبلی فراز کی تشویش
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف و رہنما تحریک انصاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کرکے آئین کا حلیہ بدلنے کی بھونڈی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشنل مسائل: پی آئی اے کی 4 پروازیں منسوخ، 36 تاخیر کا شکار
آئین کی اہمیت
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک اہم ترین دستاویز کو آئین کہتے ہیں۔ 90 دن کے اندر الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا فرض تھا، مگر الیکشن کمیشن نے 90 دن کے اندر انتخابات نہیں کروائے۔ آئین کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے۔ آئین جیسی دستاویز کو پامال نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 2100 روپے کی بڑی کمی
غیر قانونی ترامیم
انہوں نے کہا کہ آئین میں مجوزہ ترامیم غیر قانونی ہونگی۔ آئین کا حلیہ بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ سیاسی جماعتوں کے بھی سر کاٹے جا رہے ہیں۔ بلاول بھی ان کے ساتھ ہے۔ یہ ملک کے مستقبل کو تاریک کرنے کی بھونڈی کوشش ہے۔ ایک ٹولہ آئین کو پس پشت رکھ کر ایسے اقدامات کررہا ہے، جس سے ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ناقابل تردید شواہد فراہم کردیئے، 9 مئی واقعات کے کیسز کا جلد فیصلہ سنایا جائے، عطا تارڑ کی پریس کانفرنس
آئین کی بالادستی کی جدوجہد
ان کا کہنا تھا کہ مولانا، وکلا اور ہم نے آئین کی بالادستی کے لئے جدوجہد شروع کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان بھی کھڑے ہوئے ہیں۔ سب نے کہا ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کریں گے۔ آئینی ترامیم میں جو چیزیں ہو رہی ہیں یہ ناقابل قبول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کامران بنگش کیخلاف پولیس پارٹی پر فائرنگ کا کیس، عدالت کا مکمل چالان پیش کرنے کا حکم
ڈی چوک احتجاج اور خیبرپختونخوا کی نمائندگی
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ڈی چوک احتجاج کامیاب رہا۔ کے پی ہاو¿س کو سیل کیا گیا، ہماری بے عزتی ہے۔ اس وقت سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی نمائندگی نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا سے لوگ سینیٹ میں جانے تھے لیکن الیکشن نہیں کرایا گیا۔ خیبرپختونخوا کے عوام کی نمائندگی سینیٹ میں نامکمل ہے۔
وزیراعلیٰ کی شرکت پر سوالات
صحافی نے سوال کیا کہ ڈی چوک احتجاج میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اکیلے جا رہے تھے، باقی قیادت کیوں ساتھ نہیں تھی؟ جس پر شبلی فراز نے کہا کہ چھوٹی باتوں پر توجہ نہ دیں، اس وقت بڑے مسئلے ہیں۔ صحافی نے کہا کہ 25 گھنٹے وزیراعلیٰ غائب رہا، کیسے چھوٹی بات ہوسکتی ہے؟ اس پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کا مستقبل اس وقت خطرے میں ہے، بانی پی ٹی آئی کی آزادی کی جدوجہد جاری ہے۔