ایک اور آئی پی پی معاہدہ قبل ازوقت ختم کرنے پر تیار
بجلی معاہدوں میں اہم پیشرفت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بجلی معاہدوں سے متعلق حکومتی ٹاسک فورس اور آئی پی پیز کے مابین مذاکرات کے نتیجے میں لال پیر پاور کمپنی کے بعد حب پاور کمپنی بھی قبل از وقت معاہدہ ختم کرنے پر تیار ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شکریہ ادا کرتے ہوئے وہ پیچھے ہٹا، وہاں جو قیامت بپا ہوئی وہ دیکھنے کے قابل تھی
ہنگامی اجلاس کا انعقاد
حب پاور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا کل ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جبکہ لال پیر پاور کا بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اسی حوالے سے ہنگامی اجلاس آج ہو رہا ہے۔ دونوں آئی پی پیز کے بورڈ اجلاس میں بجلی معاہدے قبل از وقت ختم کرنے کی منظوری لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، دو دہشت گرد ہلاک
بجلی منصوبوں کی تفصیلات
لال پیر پاور پلانٹ 362 میگاواٹ اور حب پاور کا 1200 میگاواٹ کا حامل پاور پلانٹ ہے۔ لال پیر پاور کمپنی اور حب پاور کمپنی نے اہم پیشرفت سے پاکستان سٹاک ایکس چینج کو خطوط کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں کار کا حادثہ، 4 بھارتی شہری ہلاک
معاہدوں کی دستاویزات پر دستخط
قبل ازیں 5 آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے کی دستاویزات پر ابتدائی دستخط کئے تھے، ذرائع کے مطابق بجلی خریدنے کے معاہدوں کے خاتمے کی دستاویزات پر آئی پی پیز نے ابتدائی دستخط کر دیے ہیں۔ اس کے بعد اب مذکورہ 5 آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ اب نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: برکس سربراہی اجلاس کی میزبانی: کیا پوتن کا مقصد یہ ہے کہ وہ دکھائیں کہ روس کو تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں؟
مالی اثرات اور مستقبل کی منصوبہ بندی
ذرائع نے بتایا ہے کہ پانچوں آئی پی پیز نے 40 ارب روپے کا سود بھی ختم کر دیا ہے اور جب وفاقی حکومت اسے آگے بڑھانے کی اجازت دیتی ہے تو پانچوں آئی پی پیز، جن میں سے ایک 1994 اور ایک 2002 کے معاہدے کے تحت وجود میں آئی ہے، انہوں نے ان معاہدوں کے خاتمے کی آفیشل دستاویزات پر رسمی طور پر دستخط کر دیے ہیں۔
شامل کمپنیوں کی فہرست
جن کمپنیوں نے اس حوالے سے دستخط کئے ہیں ان میں میسرز حبکو پاور، میسرز روش پاور، اے ای ایس لال پیر پاور، صبا پاور پلانٹ اور اٹلس پاور شامل ہیں۔ واضح رہے کہ لال پیر پاور اور حب پاور کے بجلی معاہدے 2027 میں ختم ہو رہے ہیں۔