پشاور ہائیکورٹ کا آئینی ترامیم کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ
پشاور ہائی کورٹ کی کارروائی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاورہائی کورٹ نے آئینی ترامیم کے خلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson Reveals Biden’s Compliment on His Wife’s Beauty
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بیت المال کونسل کا پہلا اجلاس ،فلاحی منصوبے “بے روزگاری سے خوشحالی تک” کے قیام کی منظوری
عدالت کے ریمارکس
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسی نوعیت کے اور کیسز بھی ہیں، ان کے ساتھ اس درخواست کو بھی سنیں گے۔ ہوسکتا ہے ان کیسز کے لیے ہم لارجر بینچ بھی تشکیل دیں۔
یہ بھی پڑھیں: داسو پاور پراجیکٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ 2 دہشتگرد فرار ہونے کی کوشش میں ہلاک
درخواست گزار کی مؤقف
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت آئینی ترامیم کرنے جارہی ہے، لیکن ابھی تک اس آئینی پیکیج کا مسودہ سامنے نہیں آیا۔ ہم نے درخواست آئینی ترامیم کا مسودہ پبلک کرنے کے لیے دائر کی ہے۔ جو بھی ترامیم ہوں گی، پہلے مسودے کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: نشئیوں کے ساتھ رکھا گیا، کہا گیا آپ افغانی ہیں،جیل سے رہا ایم پی اے انورزیب کا انکشاف
حکومت کی کاروائیاں
وکیل نے بتایا کہ حکومت نے اسمبلی کا 14 ستمبر کو اجلاس بلایا اور اسی دن اجلاس بار بار ملتوی کیا جاتا رہا۔ اٹھارہویں ترمیم جب ہورہی تھی تو اس وقت مسودے کو پبلک کیا گیا تھا۔ اس وقت کمیٹی کے 80 سے زائد اجلاس ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے انتہائی آسان ہدف دیدیا
آئینی حقائق
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئین میں کہاں پر ہے کہ یہ سب پبلک کیا جائے گا، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ قومی اسمبلی کے بزنس رولز ہیں، جو بھی بل آئے گا اسے سیکرٹری پبلش کرے گا۔ آرٹیکل 19 اور 25 بھی اس کی اجازت دیتا ہے کہ ہر شہری قومی معاملات میں رائے دے سکتا ہے۔
آئندہ کی سماعت
بعد ازاں عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔