Health Tips

نیند کی کمی کیسے دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہے؟

نیند کی کمی نہ صرف جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ دماغی صحت پر بھی سنگین اثرات ڈالتی ہے۔ نیند کی کمی ایک عام مسئلہ بن چکا ہے، خاص طور پر تیز رفتار زندگی اور مختلف مصروفیات کی وجہ سے لوگ اپنی نیند کو کم اہمیت دیتے ہیں۔ تاہم، یہ معمولی مسئلہ نہیں ہے بلکہ طویل المدتی بنیادوں پر یہ سنگین دماغی امراض جیسے الزائمر اور دیگر ذہنی عوارض کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک نئی طبی تحقیق، جو جرنل آف پروٹوم ریسرچ میں شائع ہوئی ہے، نے نیند کی کمی کے دماغ پر ہونے والے نقصان دہ اثرات کا تجزیہ کیا۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی نہ صرف مزاج میں تبدیلیاں اور چڑچڑاپن بڑھاتی ہے بلکہ اس سے دماغی خلیات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تحقیق کے نتائج نے نیند کی کمی اور دماغی امراض کے درمیان اہم تعلق کو اجاگر کیا۔

نیند کی کمی کا دماغی اثرات پر مطالعہ

محققین نے اس تحقیق میں یہ جانچنے کی کوشش کی کہ نیند کی کمی دماغی صحت کو کیسے متاثر کرتی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے تجرباتی طور پر چوہوں کو نیند سے محروم رکھا اور ان کے دماغ میں پروٹینز کی مقدار کا جائزہ لیا۔ چوہوں کو دو دن تک نیند سے محروم رکھا گیا اور بعد میں ان کے دماغی خلیات کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے دوران یہ معلوم ہوا کہ نیند کی کمی کی وجہ سے ایک اہم پروٹین پلیوٹروفن (pleiotrophin یا PTN) کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ یہ پروٹین دماغی خلیات کی حفاظت اور نشوونما کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس پروٹین کی کمی سے دماغی خلیات مرنے لگتے ہیں، جس سے دماغ کی کارکردگی میں کمی آتی ہے۔

دماغی صحت پر نیند کی کمی کے اثرات

نیند دماغ کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ دماغی خلیات کی مرمت اور نئی یادداشتوں کو محفوظ کرنے کا عمل نیند کے دوران ہی انجام پاتا ہے۔ جب کوئی فرد مناسب نیند نہیں لیتا تو دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں اور دماغ میں موجود مخصوص کیمیکلز اور پروٹینز کا توازن بگڑ جاتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ نیند کی کمی کا تعلق الزائمر جیسے دماغی امراض سے بھی ہے۔ الزائمر ایک لاعلاج دماغی مرض ہے جس میں یادداشت اور دیگر دماغی افعال تیزی سے زوال پذیر ہوتے ہیں۔ پلیوٹروفن کی کمی ممکنہ طور پر ان بیماریوں کی ابتدا میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

نیند کی کمی سے دماغی خلیات کو نقصان

اس نئی تحقیق میں چوہوں پر کیے گئے تجربات نے واضح کیا کہ نیند کی کمی دماغی خلیات کو براہ راست متاثر کرتی ہے۔ نیند سے محروم رہنے والے چوہوں کے دماغی حصوں میں پروٹینز کی سطح میں کمی دیکھی گئی جس کے باعث دماغی خلیات کی موت واقع ہونے لگی۔

یہ ڈیٹا نیند پوری کرنے والے چوہوں کے ساتھ موازنہ کرنے پر واضح فرق ظاہر کرتا ہے، جہاں پروٹینز کی مقدار مناسب سطح پر تھی اور دماغی خلیات کی صحت بہتر رہی۔

انسانوں پر تحقیق

چوہوں کے تجربات کے بعد محققین نے انسانی جینیاتی تحقیقات کا بھی تجزیہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ نیند کی کمی کا دماغی امراض پر کیا اثر ہوتا ہے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ نیند کی کمی کی وجہ سے انسانوں میں بھی پلیوٹروفن کی سطح میں کمی واقع ہو سکتی ہے، جو دماغی تنزلی اور الزائمر جیسے امراض کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ نیند کی کمی نہ صرف وقتی مسائل جیسے چڑچڑا پن یا یادداشت کی کمزوری کا باعث بنتی ہے بلکہ طویل المدتی بنیادوں پر دماغی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

نیند کی کمی کے دیگر نقصانات

نیند کی کمی کے اثرات صرف دماغ تک محدود نہیں ہوتے، بلکہ یہ جسم کے دیگر حصوں پر بھی گہرا اثر ڈالتی ہے۔ نیند کی کمی سے جسمانی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے، جس سے بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، نیند کی کمی دل کی بیماریوں، موٹاپے، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے مسائل کا بھی سبب بن سکتی ہے۔

دماغی صحت پر نیند کی کمی کے اثرات بہت پیچیدہ ہیں، اور نیند کے دوران دماغ میں ہونے والے کیمیائی اور جسمانی عمل کو مکمل طور پر سمجھنا ابھی باقی ہے۔ تاہم، جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ نیند دماغ کی صحت کے لیے ناگزیر ہے۔

نیند کی کمی سے بچنے کے طریقے

نیند کی کمی سے بچنے اور دماغی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ کم از کم 7 سے 9 گھنٹے کی مکمل نیند لی جائے۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی سے بچنے کے لیے درج ذیل اقدامات مفید ثابت ہو سکتے ہیں:

1. وقت پر سونا

سونے کا وقت مقرر کریں اور روزانہ ایک ہی وقت پر سو کر جاگنے کی عادت ڈالیں۔

2. اسکرین سے دوری

سونے سے پہلے موبائل فون، لیپ ٹاپ یا دیگر اسکرینز کا استعمال کم کریں کیونکہ ان سے نکلنے والی نیلی روشنی نیند کے ہارمونز کو متاثر کرتی ہے۔

3. کیفیئن سے پرہیز

سونے سے چند گھنٹے پہلے چائے، کافی یا کسی بھی قسم کے کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔

4. پرسکون ماحول

نیند کے دوران پرسکون اور آرام دہ ماحول کا ہونا ضروری ہے۔ سونے کے کمرے کو صاف اور آرام دہ بنائیں۔

5. جسمانی سرگرمی

دن بھر جسمانی سرگرمیاں یا ورزش کریں تاکہ جسم تھکن محسوس کرے اور رات کو بہتر نیند آ سکے۔

نتیجہ

نیند کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے جو دماغی اور جسمانی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس نئی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ نیند کی کمی دماغی خلیات کی موت کا سبب بن سکتی ہے اور الزائمر جیسی سنگین دماغی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

نیند کی کمی سے بچنے کے لیے بہتر نیند کے معمولات اپنانا اور دماغی و جسمانی صحت کے لیے متوازن زندگی گزارنا ضروری ہے۔ نیند کی کمی کو معمولی نہ سمجھیں اور اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اس مسئلے کا مناسب علاج کریں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...