26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع کا ایک اہم بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین کا فیک نیوز کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مشترکہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق
عدلیہ اور پارلیمان کے درمیان تنازع
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بیان دیا کہ عدلیہ کا پارلیمان سے جھگڑا اس بات پر ہے کہ ایک گروپ کی عدلیہ پر اجارہ داری ختم نہ ہو۔ انہوں نے عدلیہ کو ایک سیاسی ادارہ قرار دیا اور کہا کہ اس کے عزائم بھی سیاسی ہیں، وہ تسلسل چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کسی بھی دفاعی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا: بھارتی ایئر چیف مارشل پھٹ پڑے
آئینی ترمیم کی اہمیت
وزیردفاع نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کی عزت بحال کی اور عزت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
ترمیم کی منظوری
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے گزشتہ رات 26 ویں آئینی ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا، جس کے بعد اب چیف جسٹس کی تقرری کا اختیار پالیمنٹ کے پاس چلا گیا ہے۔








