بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
بشریٰ بی بی کی ضمانت کے خلاف درخواست
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) توشہ خانہ 2 کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔
ایف آئی اے کی درخواست
ایف آئی اے نے بشریٰ بی بی کی ضمانت کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کو دی گئی ضمانت کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ ہائیکورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں ضمانت دی اور سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
استغاثہ کا موقف
ایف آئی اے نے مو¿قف اختیار کیا کہ استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہیں لیکن ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے یہ مدنظر نہیں رکھا کہ استغاثہ کے پاس یہ شواہد ہیں کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا۔
سپریم کورٹ کے اصول
سپریم کورٹ ایک فیصلے میں یہ اصول طے کر چکی ہے کہ خاتون ہونے کے باوجود اگر کسی کا کرمنل ریکارڈ ہے تو اسے ضمانت نہیں مل سکتی۔
جیل میں قیام کی بنیاد
ایف آئی اے نے مزید کہا کہ 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ضمانت منسوخ کی جائے۔