پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا

فضائی آلودگی میں اضافہ

لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا۔ چھٹے روز بھی لاہور میں فضائی آلودگی کم نہیں ہوسکی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے، جبکہ بھارتی شہر دہلی دوسرے نمبر پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا: بیرسٹر سیف

ہوا میں زہریلے ذرات

بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والا شدید دھواں پاکستان میں داخل ہورہا ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں سموگ کی اوسط شرح خطرناک حد بھی پار کر گئی ہے، جو کہ شہر میں 688 تک جا پہنچی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی صورت حال کچھ اس طرح ہے:

  • ڈی ایچ اے فیز 8: 1391
  • گلبرگ ٹو: 918
  • ڈی ایچ اے فیز 5: 856

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف واشنگٹن پہنچ گئے، اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتوں کا امکان

دیگر شہروں کی صورتحال

ملتان کا ایئر کوالٹی انڈیکس 527 ریکارڈ کیا گیا ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد 226 اور راولپنڈی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 248 تک پہنچ گیا۔ سموگ کی وجہ سے سانس، گلے اور آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے، جس سے شہریوں کو سانس لینے سمیت کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سرکاری اقدامات اور عوام کی ذمہ داری

لاہور میں شہریوں نے گرین لاک ڈاؤن پابندیوں کی دھجیاں اڑا دیں، رات گئے تک کاروبار جاری رہا۔ آج تمام بازار مکمل طور پر بند رہیں گے، جبکہ عام دنوں میں بازار رات 8 بجے بند کرنا ہوں گے۔ دھواں چھوڑنے والی 42 بسوں کو بھی بند کردیا گیا۔ سموگ سے ملتان اور لاہور سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ ترین ہواؤں نے پنجاب کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس لیے عوام کو احتیاط کرنی چاہیے اور حکومتی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

Categories: ماحولیات

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...