جی ایچ کیو حملہ کیس: شیخ رشید کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ محفوظ
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، جو تھوڑی دیر میں سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بدری کے خطرات کے باوجود بھارتی شہری آخر امریکہ جانے کا خواب کیوں دیکھتے ہیں؟
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے واثق قیوم، صداقت عباسی، امجد نیازی، شیریں مزاری، اور میجر طاہر صادق کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرلی جبکہ سرکاری پراسیکیوٹرز کے بھی دلائل مکمل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائیکورٹ بار نے بھی 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائرکردیں
وکلا کی دلائل
وکلا صفائی نے بری کرنے جبکہ سرکاری وکلا نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Aggression Against Pakistan via Imran Khan, Claims Defense Minister Khawaja Asif
شیخ رشید احمد کا بیان
بعدازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں، شیخ رشید احمد نے کہا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل حالات ہیں لیکن سیاست دان مذاکرات کے دروازے کھلے رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں تیزی، 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
مقدمے میں بے گناہی
شیخ رشید احمد نے یہ بھی کہا کہ جتنے بے گناہ لوگوں کو اس کیس میں پکڑا گیا ہے، ان کی رہائی ہونی چاہیے۔ واثق قیوم عباسی اور صداقت عباسی اپنے بیان سے پیچھے ہوگئے، جس کی وجہ سے ان کے کیسز بے جان ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے وکلا نے بریت کی درخواستوں پر آئین اور قانون کے مطابق دلائل دیئے۔
مقدمے کی کمزوری
انہوں نے یہ بیان کیا کہ ہمارے کیس میں کوئی جان نہیں ہے، وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ مقدمے میں سینکڑوں ملزمان ہیں، اور استغاثہ نے آج اپنا کمزور انداز میں کیس لڑا۔