جی ایچ کیو حملہ کیس: شیخ رشید کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ محفوظ
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، جو تھوڑی دیر میں سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹی ٹوینٹی میچ شروع ہی نہ ہو سکا
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے واثق قیوم، صداقت عباسی، امجد نیازی، شیریں مزاری، اور میجر طاہر صادق کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرلی جبکہ سرکاری پراسیکیوٹرز کے بھی دلائل مکمل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: چچا کے ہاتھوں مبینہ طور پر 2 ننھے بھتیجے قتل
وکلا کی دلائل
وکلا صفائی نے بری کرنے جبکہ سرکاری وکلا نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور قانون سازی و نجکاری کا اہم اجلاس، 20 سفارشات پر بحث
شیخ رشید احمد کا بیان
بعدازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں، شیخ رشید احمد نے کہا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل حالات ہیں لیکن سیاست دان مذاکرات کے دروازے کھلے رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیٹلائٹ کی تصاویر نے چین کے خفیہ بحری جہاز کی تعمیر کا راز افشا کر دیا
مقدمے میں بے گناہی
شیخ رشید احمد نے یہ بھی کہا کہ جتنے بے گناہ لوگوں کو اس کیس میں پکڑا گیا ہے، ان کی رہائی ہونی چاہیے۔ واثق قیوم عباسی اور صداقت عباسی اپنے بیان سے پیچھے ہوگئے، جس کی وجہ سے ان کے کیسز بے جان ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے وکلا نے بریت کی درخواستوں پر آئین اور قانون کے مطابق دلائل دیئے۔
مقدمے کی کمزوری
انہوں نے یہ بیان کیا کہ ہمارے کیس میں کوئی جان نہیں ہے، وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ مقدمے میں سینکڑوں ملزمان ہیں، اور استغاثہ نے آج اپنا کمزور انداز میں کیس لڑا۔