حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر نظرثانی پر پرویز الٰہی کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر نظرثانی پر پرویز الٰہی و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں اس کیس میں پیش نہیں ہو سکتا۔ کیس میں حمزہ شہباز کا وکیل میں تھا، میری جگہ پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت کی معاونت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کے پرانے اور ٹیڑھے رمز کو نیا جیسا کیسے بنایا جاتا ہے؟
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر نظرثانی پر سماعت ہوئی، جس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ووٹ کیلئے ارکان کو ہدایات کون دے گا؟ پارلیمانی لیڈر یا پارٹی ہیڈ؟
یہ بھی پڑھیں: Corporate Tax Seminar Organized by Pakistan Business Council Dubai Taxation Committee
عدالت کے سوالات اور جوابات
جسٹس محمد علی نے کہا کہ 63اے کے فیصلے پر انحصار کرکے 3 رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کو ڈالے گئے 10 ووٹ نکالنے کا فیصلہ دیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 63اے میں ووٹ کی ہدایات کیلئے پارلیمانی ہیڈ کا نام دیا گیا ہے۔ وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ 17 ججز کا فیصلہ تین ججز تبدیل نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: جولائی 2025 : ایک ماہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کرے گا
اٹارنی جنرل کا موقف
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 63اے کا فیصلہ نظرثانی میں ختم ہو گیا ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ بڑا اہم معاملہ ہے۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ عدالت اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر رہی ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں اس کیس میں پیش نہیں ہو سکتا، کیس میں حمزہ شہباز کا وکیل میں تھا، میری جگہ پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت کی معاونت کریں گے۔
نتیجہ
سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز نظرثانی پر پرویز الٰہی کو نوٹس کردیا، آئینی بنچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر فریقین کو بھی نوٹس کردیا۔