فائنل کال کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں اٹھانے دے گی: سینیٹر عرفان صدیقی
پی ٹی آئی کا "فائنل کال" اور ناکامی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے 'ایکس' پر جاری ہونیوالے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "فائنل کال" کا بپھرا ہوا سونامی، اسلام آباد کی دیواروں سے سر پھوڑنے کے بعد ناکام و نامراد واپس لوٹ گیا۔ جانباز کارکن اپنے موٹر سائیکل اور کاریں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ "مرنے مارنے" کے نعرے لگانے والے، کچھ سیکیورٹی اہلکاروں کو مار کر، کچھ کارکنوں کو مروا کر، آدھی رات کو مارگلہ پہاڑوں کے جنگلوں میں گھری سڑک کے ذریعے فرار ہو گئے۔ اب جھوٹ اور غلط بیانیوں کی فیکٹریاں کھلیں گی، لاشوں اور خونریزیوں کی بے بنیاد فرضی کہانیاں بنیں گی۔ لیکن "فائنل کال" کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں اٹھانے دے گی۔
ریاست کو فیصلہ کرنا ہوگا
ریاست کو البتہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ:
1. سیاسی جماعت یا بے مہار جتھہ؟
کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے یا لاقانونیت اور قتل و غارت گری کو اپنا ہتھیار سمجھنے والا بے مہار جتھہ؟
2. آئینی حل کیا ہے؟
کیا آئین کوئی حل دیتا ہے کہ جب ایک صوبائی حکومت سرکاری وسائل سے وفاق پر لشکر کشی کو معمول بنا لے تو کیا کرنا چاہیے؟