جسٹس منصور علی شاہ کو سلیکٹیو سینس آف جسٹس زیب نہیں دیتا: خواجہ آصف

وزیر دفاع کا ردعمل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو زیب نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے گرفتار ارب پتی چور کا عبدالرزاق کے گھر بھی واردات کا انکشاف
جسٹس منصور علی شاہ کا خدشہ
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جسٹس منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے لکھا کہ نہایت محترم جسٹس منصور علی شاہ صاحب نے خط میں ایک خدشے کا اظہار فرمایا ہے، انہیں خدشہ ہے کہ ان کے خط کے مندرجات پر عمل نہ ہوا تو عوام کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کم عمر لڑکیوں کی جنسی ٹریفکنگ بے نقاب اور برطانوی شہزادے کے خلاف زیادتی کا کیس کرنے والی خاتون نے خودکشی کر لی
عدلیہ کی صورتحال
انہوں نے لکھا کہ محترم جج صاحب اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ عرصہ دراز سے وابستہ ہیں، ان کی اس وابستگی کے دوران عدلیہ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ اس کے عینی گواہ ہیں۔ ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی عدلیہ کا وقار پامال کرنے والے چند نام ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ ہوگئی تو دنیا کا کیا منظر ہو گا؟ سائنسی تحقیق جسے پڑھ کر امریکہ اور یورپ میں رہنے والوں کو بھی پسینے آجائیں گے۔
خواجہ آصف کا سوال
وفاقی وزیر نے کہا کہ بہت سے اور بھی صاحبان عدلیہ کے وقار کو پامال کرنے والے ہیں۔ محترم شاہ صاحب اُس وقت عوام کا اعتماد مجروح ہونے کا آپ کو خیال نہ آیا، یا یہ شکایت کسی ذاتی وجہ سے ہے؟ محترم شاہ صاحب آپ بہت بڑے مقام پہ فائز ہیں، میرے لئے آپ محترم ہیں۔ یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو زیب نہیں دیتا۔
جسٹس منصور علی شاہ کا خط
واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر کہا تھا کہ 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا جائے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان کے نام خط میں 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے فل کورٹ بنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواستیں سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیں۔