Impetigo in Urdu - امپیٹیگو اردو میں
امپیٹیگو ایک جلدی انفیکشن ہے جو بنیادی طور پر بچوں میں پایا جاتا ہے، لیکن یہ کسی بھی عمر کے افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ انفیکشن عام طور پر دو مختلف جراثیم، سٹافیلوکوکوس اور اسٹریپٹوکوس، کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بنیادی وجوہات میں جلد کے زخم، خراشیں، یا جلد کی موجودہ حالتیں شامل ہیں جو ان جراثیم کے داخلے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ امپیٹیگو کی علامات میں جلد پر سوجن، چھوٹے چھوٹے دھبے، اور خارش شامل ہیں جو بعد میں پھٹ کر زخم بن سکتے ہیں۔ یہ بیماری زیادہ تر گرم اور مرطوب ماحول میں پھیلتی ہے، اور قریبی رابطے کے ذریعہ آسانی سے منتقل ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اسکول یا کھیل کے میدانوں میں یہ زیادہ عام ہو جاتی ہے۔
امپیٹیگو کے علاج میں عام طور پر اینٹی بایوٹک مرہم یا دوائیں شامل ہوتی ہیں، جو جلد پر لگائی جاتی ہیں یا منہ کے ذریعے لی جاتی ہیں۔ علاج کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقے کو اچھی طرح صاف رکھنا اور روزانہ تبدیل کرنے والے کپڑے استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ جسم کو مزید انفیکشن سے بچایا جا سکے۔ احتیاطی تدابیر میں ہاتھوں کی صفائی، ذاتی استعمال کی چیزوں کو دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کرنا، اور جلدی خراشوں یا زخموں کا فوری علاج شامل ہے۔ اگر کسی فرد میں امپیٹیگو کے علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، تاکہ مستقل علاج کیا جا سکے اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Xobix کیا ہے اور کیوں استعمال کیا جاتا ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
Impetigo in English
Impétigo is a highly contagious skin infection that primarily affects children but can also occur in adults. It is caused by bacteria, usually Staphylococcus aureus or Streptococcus pyogenes, which invade the skin through cuts, insect bites, or other openings. The infection often presents as red sores or blisters that quickly rupture, ooze, and form a honey-colored crust. Factors that may increase the risk of developing impétigo include poor hygiene, close contact with an infected individual, and conditions that lead to skin injury or irritation. Impétigo is most prevalent in warm, humid conditions and can spread easily in crowded environments such as schools and daycare centers.
Treatment for impétigo typically involves the use of topical or oral antibiotics to eliminate the bacteria and reduce the risk of spreading the infection. Topical antibiotics are generally effective for mild cases, while oral antibiotics may be necessary for more widespread infections. In addition to medical treatment, it is essential to practice good hygiene, such as regularly washing hands and avoiding sharing personal items like towels and utensils. Keeping the affected area clean and covered can also help prevent the spread of the infection. To further protect against impétigo, individuals should be encouraged to avoid close contact with infected persons and to treat any cuts or abrasions promptly to prevent bacteria from entering the skin.
یہ بھی پڑھیں: Inflamatix Tablet کیا ہے اور اس کا استعمال – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
Types of Impetigo - امپیٹیگو کی اقسام
امپیٹیگو کی اقسام
1. سادہ امپیٹیگو
یہ قسم بنیادی طور پر چہرے، ہاتھوں اور جسم کے دیگر حصوں پر ظاہر ہوتی ہے۔ اس میں چھوٹے چھوٹے سرخ دھبے بنتے ہیں جو جلد پر پہلے پھنس نہیں ہوتے، بعد میں ان میں رطوبت بھر جاتی ہے اور یہ پھٹ جاتی ہیں۔
2. بُلوس امپیٹیگو
یہ قسم کسی حد تک زیادہ شدید ہوتی ہے۔ اس میں جلد پر بڑے بلبلے بننے لگتے ہیں جو جلد میں زیادہ گہرائی تک ہوتے ہیں۔ بلبلے پھٹنے کے بعد زرد یا براؤن رنگ کے کرسٹ بنتے ہیں۔ یہ بیماری بچوں میں زیادہ عام ہے۔
3. کروسٹی امپیٹیگو
یہ قسم عموماً سادہ امپیٹیگو کی ترقی کی صورت میں آتی ہے۔ جب دوسرا مرحلہ شروع ہوتا ہے، جلد پر خشک کرسٹ بننے لگتی ہے۔ یہ عموماً زود جلدی ٹھیک ہو جاتی ہے۔
4. جینیاتی امپیٹیگو
یہ قسم جینیاتی عوامل کی بنا پر ہوتی ہے۔ جس میں کچھ خاندانوں میں زیادہ ایکسپوزر کی وجہ سے زیادہ امپیٹیگو کی شدت پیدا ہوتی ہے۔
5. نوما امپیٹیگو
یہ ایک شدید نوعیت کی امپیٹیگو ہے جو زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں دیکھی جاتی ہے۔ اس میں جلد کے بڑے حصے متاثر ہوتے ہیں اور یہ مہلک ہو سکتی ہے۔ یہ بیماری اکثر ناقص صحت اور غذائیت کی بنا پر ہوتی ہے۔
6. ہرپٹک امپیٹیگو
یہ قسم ہرپس سمپلیکس وائرس کی انفیکشن کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے۔ یہ جلد کی سطح پر درد کرنے والے چھوٹے بلبلے اور چھالے بناتی ہے۔ یہ عموماً مدافعتی نظام کمزور افراد میں زیادہ پائی جاتی ہے۔
7. الٹراگرافک امپیٹیگو
یہ قسم متاثرہ جلد کی خاص نمائش یا اینٹیجنز کے ردِ عمل کی بنا پر ہوتی ہے، جس میں جلد کی سطح پر سوجن اور سرخ دھبے بننے لگتے ہیں۔ یہ نمائش زیادہ تر بیکٹیریا یا دیگر انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔
8. سیکنڈری امپیٹیگو
یہ قسم کسی دوسری جلد کی بیماری کی بنا پر ہوتی ہے، جیسے ایگزیما یا سکلیسس میں بدو رنگ پیدا ہونے کی صورت میں۔ اس میں دوسرے عوامل بھی شامل ہو سکتے ہیں جو جلد کو متاثر کرتے ہیں۔
9. فنگل امپیٹیگو
یہ قسم فنگل انفیکشن کی وجہ سے ہو سکتی ہے اور عموماً ذاتی صفائی اور جلد کی حالت کی وجہ سے زیادہ عام ہے۔ اس میں جلد پر خارش، سوجن اور دھبے بننے لگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Valium 10 Tablet کیا ہے اور اس کے استعمالات – سائیڈ ایفیکٹس
Causes of Impetigo - امپیٹیگو کی وجوہات
Treatment of Impetigo - امپیٹیگو کا علاج
امپیٹیگو کا علاج درج ذیل طریقوں سے کیا جاتا ہے:
- مقامی اینٹی بایوٹکس: جلد پر لگانے کے لیے اینٹی بایوٹک کریم یا مرہم، جیسے کہ میوپیریسین یا نیو مائیسین استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ ادویات عموماً متاثرہ علاقے پر دن میں دو سے تین بار لگائی جاتی ہیں۔
- زبان کے ذریعے اینٹی بایوٹکس: اگر انفیکشن شدید ہو یا متعدد جگہوں پر ہو تو ڈاکٹروں کی جانب سے زبانی اینٹی بایوٹک دوائیں، جیسے کہ فلوکلوکساسیلین یا سیفیکسیم تجویز کی جا سکتی ہیں۔
- جلد کی صفائی: متاثرہ جگہ کو روزانہ نرم صابن اور پانی سے دھوئیں تاکہ زخم میں موجود رطوبت کو کم کیا جا سکے۔ یہ عمل انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
- خود احتیاطی تدابیر: ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور متاثرہ راستوں سے دور رہیں تاکہ بیماری دوسرے افراد میں منتقل نہ ہو۔ متاثرہ شخص کو اپنی ذاتی اشیاء دوسروں سے علیحدہ رکھنی چاہیے۔
- نرمی کے ساتھ زخم کا علاج: زخم کو چھونے یا کھرچنے سے گریز کریں تاکہ زخم مزید بگڑ نہ جائے۔ جالے یا بندش گاہی نرم رکھیں تاکہ جلد کی بہتر صحت کو بحال کرنے میں مدد ملے۔
- دنیاوی پروڈکٹس سے گریز: متاثرہ جگہ کی صفائی کے لیے کسی بھی ٹھنڈے یا سخت کیمیکلز کا استعمال نہ کریں۔ ان کے بجائے نرم اور قدرتی پروڈکٹس کا استعمال کریں۔
- شفائی کی نگرانی: علاج کے دوران متاثرہ جگہ کی حالت کی نگرانی کریں۔ اگر کچھ دنوں بعد بھی بہتری نہیں آتی یا خراب ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
- پشاور سے بحث کریں: بچوں میں امپیٹیگو کی صورت میں پیڈیاٹریشین سے مشورہ کریں تاکہ صحیح علاج کیا جا سکے۔
یہ تمام علاج معالجہ کی تدابیر ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اختیار کی جائیں۔ علاج کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ جلد صحت یاب ہونے کے عمل میں مشکل نہ ہو۔