وہ ’قاتل گانا‘ جسے سن کر 100 افراد کی جانیں چلی گئیں

گانے کا اہم کردار

بدھاپسٹ (ویب ڈیسک) گانے کسی بھی فلمی انڈسٹری کے اہم ترین حصوں میں سے ایک ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں، گانے اکثر لوگوں کو پسند ہوتے ہیں جنہیں سن کر وہ مزاج کو بہتر بناتے ہیں اور یادیں سمیٹتے ہیں۔ تاہم، کیا ہوگا اگر ہم آپ کو بتائیں کہ ایک ایسا گانا ہے جس نے مبینہ طور پر 100 لوگوں کی جانیں بھی لے لی ہیں؟ جی ہاں، اگرچہ یہ بات سننے میں عجیب لگتی ہے، لیکن آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک گانے کے بارے میں بتائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈر19 ویمنز ایشیا کپ: نیپال نے بھی پاکستان کو ہرا دیا

گلومی سنڈے: ایک افسردہ گیت

مشہور بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہنگری سے تعلق رکھنے والے ایک موسیقار ریزوس سریس نے 1933 میں ایک گانا لکھا جس کا نام ’گلومی سنڈے‘ تھا۔ انہوں نے یہ گانا خاص طور پر اپنی گرل فرینڈ کے لیے لکھا تھا جو انہیں چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ گانے کے بول اتنے افسردہ کرنے والے تھے کہ اسے ”ہنگریئن سوسائیڈ سانگ“ کا نام دے دیا گیا کیونکہ جن لوگوں نے اسے سنا وہ خودکشی کا سوچنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ECO) کلچرل انسٹیٹیوٹ تہران کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ ، مختلف ممالک کے مندوبین کی شرکت

گانے کی ریلیز اور اس کے اثرات

آج نیوز کے مطابق ابتدائی طور پر کئی گلوکاروں نے اس کو گانے سے انکار کیا، تاہم 1935 میں گانا ریکارڈ اور ریلیز کردیا گیا۔ جیسے ہی گانا ریلیز ہوا، بڑی تعداد میں لوگ مرنے لگے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ہنگری میں گلومی سنڈے نامی گانا سننے کے بعد خودکشیوں کی تعداد بڑھ گئی تھی، اور بعض مرتبہ یہ بھی دیکھنے کو ملا کہ خودکشی کرنے والے کی لاش کے ساتھ یہ گانا چل رہا ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کیخلاف سیریز کیلئے پاکستانی ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

خودکشیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد

رپورٹس کے مطابق شروع میں اس گانے کو سن کر مرنے والوں کی تعداد 17 بتائی گئی، لیکن بعد میں یہ تعداد 100 کے قریب پہنچ گئی۔ حالات اتنے سنگین ہوگئے تھے کہ سن 1941 میں حکومت کو مجبورا اس گانے پر پابندی عائد کرنی پڑ گئی۔ رپورٹ کے مطابق اس گانے پر سے پابندی 62 سال بعد 2003 میں ختم کردی گئی، تاہم اس کے بعد بھی کئی جانیں چلی گئیں۔

گانے کے خالق کا اختتام

سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ گانے کے خالق ریزوس سریس نے بھی اپنی موت کے لیے وہی دن منتخب کیا، جس کا تذکرہ گانے ’سنڈے‘ میں تھا۔ گلوکار نے پہلے ایک کھڑکی سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی، لیکن ہسپتال جانے کے بعد اس نے تار سے گلا دبا کر خودکشی کرلی۔ قاتل گانے کو 28 مختلف زبانوں میں 100 سے زائد گلوکاروں نے گایا۔

Categories: تفریح

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...