بلاول نے سخت جملوں کا استعمال کیا، ہم سوال پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے:عظمٰی بخاری

پنجاب کی کسانوں کے حقوق کا دفاع
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کونے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی امریکی تجویز پر سعودی عرب کا دوٹوک موقف آگیا
پنجاب حکومت کی امدادی اقدامات
پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو 100 ارب روپے کا پیکج، 5 ہزار فی ایکڑ اور 25 ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ، ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
پریس کانفرنس کی تفصیلات
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہلم میں تیز آندھی سے تباہی، دیواریں، چھتیں گرنے سے 3 افراد جاں بحق
بلاول بھٹو کے بیانات پر تبصرہ
انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دیئے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گھروں کی ریکی اور پھر مکینوں کی عدم موجودگی میں وارداتیں کرنیوالی خواتین سمیت گینگ کے 4 کارندے گرفتار، کیا کچھ برآمد ہوا؟ جانیے
مالیاتی پیکج کی تفصیلات
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ ایک بڑا مالیاتی پیکج جس کی مالیت 110 ارب روپے ہے کسانوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلتھ سسٹم میں بنیادی اصلاحات کاجامع پلان طلب، سرکاری ہسپتالوں سے ادویات چوری کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشان بنائیں گے: مریم نواز
نئی زرعی امداد کے اقدامات
جس کسان نے سب سے زیادہ گندم اگائی، اسے 45 لاکھ روپے مالیت کا ٹریکٹر مفت دیا جائے گا، جبکہ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 12سال بعد کاشتکاروں کیلئے گرین ٹریکٹر اسکیم شروع، کتنی سبسڈی دی جائے گی؟ جانیے
جدید زرعی آلات کی فراہمی
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اب تک کسانوں کو 9,500 ٹریکٹر فراہم کیے ہیں جن پر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ مزید 5,000 سپر سیڈرز فراہم کیے جائیں گے جن پر 8 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
عوام کی فلاح و بہبود کا عزم
وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں، اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت پنجاب صرف کسانوں کی ہی نہیں، پورے صوبے کی عوام کی فکر رکھتی ہے۔