سابق کوچ جیسن گلیسپی کے واجبات ادائیگی کے الزامات پر پی سی بی کا ردعمل بھی آگیا

پی سی بی کا جیسن گلیسپی کے الزامات پر ردعمل
لاہور(آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق ریڈ بال ٹیم کوچ جیسن گلیسپی کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے الزامات پر وضاحت فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں پی ٹی آئی کا احتجاج: ‘حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان’
گلیسپی کی خود استعفیٰ اور مالی ذمہ داریاں
پی سی بی کے مطابق، جیسن گلیسپی نے خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے جس کے تحت انہیں 4 ماہ کی تنخواہ کے برابر رقم بورڈ کو ادا کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے جھٹکے کیوں محسوس کئے جا رہے ہیں؟ چیف میٹرولوجسٹ کا بیان سامنے آگیا
سیٹلمنٹ کی خط کا جواب
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق کوچ جیسن گلیسپی نے سیٹلمنٹ کے لیے خط لکھا تھا، جس میں انہیں کنٹریکٹ کی خلاف ورزی اور بقایا جات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلال بن سعید کو پاکستان ورچوئل اثاثہ ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا
جیسن گلیسپی کے الزامات بے بنیاد
پی سی بی کا کہنا ہے کہ جیسن گلیسپی کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ گلیسپی نے ایک انٹرویو میں کئی ماہ کی تنخواہ نہ ملنے کا الزام لگایا، مگر یہ الزام مکمل طور پر غلط ہے۔
پی سی بی اور گلیسپی کی کشیدگی
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پی سی بی نے جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے اسسٹنٹ کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر اس وقت کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی پی سی بی سے ناراض ہوگئے تھے اور انہوں نے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا تھا۔