پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب

بھارت کا نیا منصوبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم اور خطرناک منصوبہ بے نقاب ہوگیا، پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
پاکستانی قیدیوں کا استعمال
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ 2003ء سے بھارتی جیلوں میں قید 56 بے گناہ پاکستانیوں کو استعمال کرنے کا بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوا ہے۔ 56 بے گناہ قیدیوں میں زیادہ تر ماہی گیر اور غلطی سے ایل او سی پار کرنے والے شامل ہیں اور بھارت تشدد کے ذریعے ان 56 قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین سے اظہار یکجہتی کے نام پر انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے غلط ہیں: سیاسی جماعتوں میں اتفاق
تشدد اور جعلی مقابلے
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعے زبر دستی پاکستان کے خلاف زہر اگلوا سکتا ہے، ان قیدیوں کو جعلی مقابلے میں شہید کر کے دہشت گرد ظاہر کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: بھارتی دھمکیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر
ماضی کے واقعات
ذرائع کے مطابق، اس سے قبل ضیاء مصطفیٰ نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری وغیرقانونی حراست میں رکھا تھا، ضیاء مصطفیٰ کو اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ اسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیرقانونی قید میں رکھا تھا، محمد علی حسن کو بھی اگست 2022 میں میجر جعلی مقابلے میں شہید کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا
جبری قید کے شکار افراد
جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیرقانونی طور پر قید کر رکھا ہے ان میں درج ذیل شامل ہیں:
- محمد ریاض (25 جون 1999)
- ملتان کے محمد عبداللہ مکی (8 اگست 2002)
- تفہیم اکمل ہاشمی (28 جولائی 2006)
- ظفر اقبال (11 اگست 2007)
- عبد الرزاق شفیق (نومبر 2010)
- نوید الرحمن (17 اپریل 2013)
- محمد عباس (12 مارچ 2013)
- صدیق احمد (7 نومبر 2014)
- محمد زبیر (14 جنوری 2015)
- عبد الرحمن (15 مئی 2015)
- سجاد بلوچ (14 جولائی 2015)
- وقاص منظور (2015)
- نوید احمد (2015)
- محمد عاطف (7 فروری 2016)
- حنظلہ (20 جون 2016)
- ذبیح اللہ (22 مارچ 2018)
- محمد وقار (اپریل 2019)
- اماد اللہ عرف بابر پترا (26 ستمبر 2021)
اسی طرح دیگر قیدیوں کے نام شامل ہیں جن کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیرقانونی قید میں رکھا ہے:
بھارت کی ممکنہ جارحیت
ذرائع کے مطابق بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشت گرد کیمپوں کا بیانیہ بنا کر حملہ کرسکتا ہے؛ تاہم پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔