آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی فراہمی پر نظرثانی کرے، بھارت کا آئی ایم ایف سے مطالبہ

بھارت کا آئی ایم ایف سے مطالبہ
ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔ بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: فون پر فحش گفتگو کے جرم کا ثبوت ملنے میں دو سال لگے: ‘وہ پانچ منٹ تک شہوت انگیز آوازیں پیدا کرتا رہا اور خود اطمینانی کرتا رہا’
پاکستان کی موقف
پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہریار ملک میموریل پاکستان اوپن ٹینس 2024، ٹاپ سیڈز پری کوارٹر فائنلز میں کامیاب
معاشی امداد کی تفصیلات
خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا، جبکہ مارچ 2025 میں پاکستان 1.3 ارب ڈالر کا Climate Resilience Loan بھی دیا گیا تھا۔ ان امدادی پروگرامز کی بدولت ملک کی 350 ارب ڈالر مالیت کی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے اور دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
بھارتی مطالبہ اور کشیدگی
خیال رہے کہ بھارتی مطالبہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت نے حملے میں ملوث 3 افراد کی شناخت کی ہے، جن میں سے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستانی شہری ہیں۔ تاہم پاکستان کی جانب سے بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے.