امریکی عدالت نے فلسطینی بچے کے قاتل کو 53 سال قید کی سزا سنادی

ایک ظالمانہ جرم کی کہانی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست الینوائے کی عدالت نے 73 سالہ جوزف کزوبا کو فلسطینی نژاد امریکی بچے ودیع الفیومی کے قتل کے جرم میں 53 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ چھ سالہ بچے کو گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت چھرا گھونپ کر قتل کیا گیا تھا جب اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ شروع ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی ویژن پر آنیوالے اشتہارات اس اندازفکر کو تسکین اور تقویت پہنچاتے ہیں کہ آپ کو دوسروں کی خواہش اورمرضی کے مطابق عمل کرنا چاہیے
فیصلہ اور اس کی تفصیلات
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جج ایمی برٹانی ٹومچاک نے سنائے گئے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے "وحشیانہ اور سنگین جرم" کیا تھا۔ کزوبا پر بچے کے قتل، اس کی ماں پر حملے اور نفرت انگیز جرم کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی عدالت کی جانب سے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر ترجمان نواز شریف خاندان کا رد عمل
واقعے کا پس منظر
واقعہ 14 اکتوبر 2023 کو پیش آیا جب کزوبا نے شکاگو کے قریب اپنے کرایہ دار حنان شاہین اور ان کے بیٹے ودیع پر حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے جنگ کے بارے میں غصے میں گھر میں گھس کر ماں کا گلا گھونٹا اور چھری سے 26 وار کر کے بچے کو ہلاک کر دیا۔ حنان شاہین نے عدالت میں گواہی دی کہ کزوبا نے حملے کے دوران کہا تھا: "تم مسلمانوں کو مر جانا چاہیے۔"
عدالت کا فیصلہ اور خاندان کا ردعمل
عدالت نے بچے کے قتل پر 30 سال، ماں پر حملے پر 20 سال اور نفرت انگیز جرم پر 3 سال کی سزائیں سنائی ہیں جو مسلسل قید کی شکل میں ادا کی جائیں گی۔ ودیع کے خاندان کے واحد نمائندہ محمود یوسف نے کہا کہ "کوئی سزا ہمارے دکھ کا ازالہ نہیں کر سکتی"۔ انہوں نے امریکہ میں نفرت پھیلانے والوں کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہم یہاں جنگ نہیں لانا چاہتے"۔