پاکستان کے ساتھ مل کر کتنے ممالک نے بھارت پر سائبر حملہ کیا؟ بھارتی اخبار کا حیران کن دعویٰ

بھارت کی مغربی سرحد اور سائبر حملے
نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران صرف بھارت کی مغربی سرحد ہی نہیں بلکہ سائبر اسپیس میں بھی شدید حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کن علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ؟
ہیکرز کا ہدف
ٹائمز آف انڈیا نے سائبر سیکیورٹی ماہرین کے حوالے سے رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان، ترکی، بنگلہ دیش، ملیشیا، انڈونیشیا اور چین کے حمایت یافتہ ہیکرز اور ہیکٹیوسٹ گروپس نے بھارتی ڈیجیٹل نظام کو نشانہ بنایا۔ بھارتی اخبار کے مطابق ان حملوں کا ہدف دفاعی ادارے، ان کے ایم ایس ایم ای وینڈرز، اور اہم بنیادی ڈھانچے جیسے بندرگاہیں، ہوائی اڈے، بجلی کے گرڈز، ریلوے اور ایئرلائنز جیسی ٹرانسپورٹ سروسز، بی ایس این ایل جیسے ٹیلی کام ادارے، یو پی آئی، ڈیجیٹل والٹس، اسٹاک ایکسچینجز اور وہ بڑے بھارتی گروپس تھے جن کی سرمایہ کاری انفرااسٹرکچر میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس جمال مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
حملوں کا مقصد
حملے کا مقصد بھارت کو عالمی سطح پر شرمندہ کرنا اور دفاعی نظام، خاص طور پر میزائل پروگرام سے متعلق حساس معلومات چرانا تھا۔ انٹرپول کے ٹرینر اور سائبر فارنزک ماہر پینڈیالا کرشنا شاستری کے مطابق یہ حملے پاکستانی سائبر گروپس کی قیادت میں چلائی جانے والی منظم مہم کا حصہ تھے۔ ان گروپس نے مالویئر، فشنگ اٹیکس اور ڈینائل آف سروس حملوں کے ذریعے مالیاتی، توانائی، ٹیلیکوم، اور پبلک سروس سیکٹرز کو نشانہ بنایا۔ ویب سائٹ Zone-H، جو ویب سائٹس کی ہیکنگ کی نگرانی کرتی ہے، نے بھارتی سرکاری ڈومینز کی ڈیفیسمنٹ کے کئی واقعات رپورٹ کیے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف واٹر اسپورٹس (niws.nic.in) کی ویب سائٹ ہیک کی گئی جبکہ nationaltrust.nic.in پر بھی حملہ ہوا جسے بعد میں بحال کر دیا گیا۔
CCL کی ویب سائٹ پر حملہ
منگل کے روز سنٹرل کول فیلڈز لمیٹڈ (CCL) کی ویب سائٹ پر بھی ایک بڑا تکنیکی خلل پیدا ہوا جہاں Mr. Habib 404 نامی ایک ہیکر کی جانب سے پیغام دیا گیا: "آپ نے سوچا آپ محفوظ ہیں، لیکن ہم یہاں موجود ہیں۔" اس پر سی سی ایل کے پی آر او، آلوک گپتا نے بیان دیا: ویب سائٹ کو بحال کر دیا گیا ہے اور یہ اب معمول کے مطابق کام کر رہی ہے۔ کمپنی کا کوئی ڈیٹا ضائع یا تبدیل نہیں ہوا۔ فی الحال ہم صرف یہی کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک تکنیکی خرابی تھی۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہیکنگ ہوئی ہے یا نہیں۔