شکریہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

کامیاب سرجری کی خبر

لاہور (طیبہ بخاری سے) اے ایف آئی سی میں عبداللہ اور منساء کی کامیاب سرجری ہو گئی، والد شاید احمد نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے بھارت کو شکست دے کر انڈر 19 ایشیا کپ کا ٹائٹل جیت لیا

پیشرفت کی تفصیلات

تفصیلات کے مطابق عبداللہ اور منساء کا علاج بھارت میں جاری تھا مگر کشیدگی کے باعث بھارتی حکومت نے دونوں بچوں کو واپس بھیج دیا تھا۔ اس حوالے سے عبداللہ اور منساء کے والد شاہد احمد نے کہا ہے کہ "عبداللہ اور منساء کے کیس کا فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فوری نوٹس لیا اور اے ایف آئی سی نے سرجری کی۔ دونوں بچوں کی سرجری 9 سال سے نہیں ہو رہی تھی۔ اے ایف آئی سی کے ڈاکٹروں نے محنت کرکے اس سرجری کو کامیابی سے سرانجام دیا، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے بچوں کی ذمہ داری لی۔ الحمد اللہ اب میرے بچے کافی بہتر ہیں، میں خود بھی مریض ہوں شاید صدمہ برداشت نہ کرپاتا، ڈاکٹروں نے بہت محنت کی جو قابل تعریف ہے۔ اے ایف آئی سی بہت بہترین ادارہ ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: دماغ کی وہ بیماری جس کا شادی شدہ افراد میں خطرہ زیادہ ہوتا ہے

ماہرین کی رائے

علاوہ ازیں کمانڈنٹ/ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل (ر) ڈاکٹر نصیر احمد سومرو نے کہا ہے کہ "اے ایف آئی سی پاکستان کا ایک پریمیئر کارڈیالوجی کا انسٹیٹیویٹ ہے۔ اے ایف آئی سی میں کارڈیالوجی کے علاج کیلئے بہترین سروسز دی جاتی ہیں۔ عبداللہ اور منساء دونوں بہن بھائی علاج کیلئے بھارت گئے تھے۔ پاک، بھارت کشیدگی کے باعث بھارت نے بچوں کا علاج کرنے سے انکار کردیا اور بچے پاکستان واپس آگئے۔ چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی خصوصی ہدایات پر ان بچوں کو یہاں بلایا گیا، یہاں پر ان بچوں کی اسسمنٹ کے بعد ایک ٹیم تشکیل دی گئی، اس ٹیم نے ان دونوں بچوں کا علاج پلان کیا اور الحمد اللہ، اللہ نے ہمیں کامیابی دی۔"

یہ بھی پڑھیں: مشرقی وسطی بحیرہ عرب میں کم دباؤ بن گیا، کراچی میں معمول سے تیز سمندری پوائیں چل پڑیں

سرجری کے مراحل

ڈپٹی کمانڈنٹ اے ایف آئی سی بریگیڈئر ڈاکٹر خرم اختر نے کہا ہے کہ "عبداللہ کے حوالے سے ہم نے ایک میڈیکل پلان مرتب کیا جو الحمدللہ ٹھیک رہا۔ ہمارے پاس الحمد اللہ قابل ٹیم ہے اور غیر ممالک سے تربیت یافتہ ہے، عبداللہ اور منساء کو دل کی نہایت پیچیدہ بیماری تھی جس کے باعث ان کی سرجری ایک مرحلے میں مکمل نہیں ہوسکتی تھی۔ عبداللہ کی یہ سرجری پانچ سے چھ گھنٹے پر محیط تھی جو الحمد اللہ کامیاب رہی۔"

ماہرین کی جانب سے مزید تبصرہ

کرنل ڈاکٹر داؤد کمال کے مطابق "ہم نے ان کو وہ پلان دیا جو بھارت کے ڈاکٹرز کی جانب سے دیئے گئے پلان سے بہت بہتر تھا، الحمد اللہ دونوں بچے بہت بہتر ہیں اور گھر جانے کی پوزیشن میں ہیں۔"

کرنل ڈاکٹر محمد عبداللہ کہتے ہیں کہ "یہ بچے جب بھارت سے واپس آئے تو ان کے کیسز anesthesia کے نقطہ نظر سے مشکل تھے۔"

کرنل ڈاکٹر محمد عدنان اکرم کے مطابق "بھارت سے واپس آنے والے عبداللہ کا کیس ہماری ٹیم کیلئے چیلنج تھا۔"

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...