اربوں سال سے زمین کے اندر چھپا سونا اور قیمتی دھاتیں سطح پر کیوں آنے لگی؟ ماہرین کا دلچسپ انکشاف

سونے اور قیمتی دھاتوں کی زمین کی سطح پر آمد
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے اندر موجود سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں، جو اربوں سالوں سے زمین کے پگھلے ہوئے مرکز میں قید تھیں، اب آتش فشانی سرگرمیوں کے ذریعے سطح کی طرف آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ سکول ماہانہ اور داخلہ فیس کے علاوہ اضافی فیسیں وصول نہیں کرسکتے، نوٹیفیکیشن جاری
ہوائی میں نایاب دھاتوں کی دریافت
سی این این کے مطابق ہوائی میں آتش فشانی چٹانوں کے تجزیے میں ایسی نایاب دھاتوں کے آثار ملے ہیں جو زمین کی تشکیل کے ابتدائی دور میں زیادہ مقدار میں موجود تھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آتش فشانی جزیرے وجود میں آتے ہیں تو ان کے ساتھ سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں بھی زمین کی سطح تک پہنچ سکتی ہیں، اور اگر زمین کا دھاتی مرکز اب بھی رس رہا ہے تو مستقبل میں سطح زمین پر ان دھاتوں کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا “پانی پر بیانیہ” بھی “شرم سے پانی پانی” ہو گیا، دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کی حقیقت سامنے آ گئی
یروشلم میں سونے کی انگوٹھیاں
ادھر یروشلم میں آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے ایک اہم دریافت کی ہے۔ یروشلم والز نیشنل پارک میں کھدائی کے دوران دو سونے کی انگوٹھیاں ملی ہیں جن پر سرخ پتھر جڑے ہوئے ہیں۔ یہ انگوٹھیاں اس قدر اچھی حالت میں تھیں کہ ماہرین نے ابتدائی طور پر انہیں جدید سمجھا۔
قدیم زیورات کی تاریخ
تحقیق سے پتہ چلا کہ یہ زیورات تقریباً 2300 سال پرانے ہیں اور ممکنہ طور پر شادی سے قبل لڑکیوں کی بلوغت کی ایک رسم کے دوران دفن کیے گئے تھے۔ یہ دریافت یروشلم کی تاریخ کے ایک ایسے دور پر روشنی ڈالتی ہے جو طویل عرصے تک دستاویزی طور پر غیر واضح رہا تھا، یعنی یونانی اثرات کا ابتدائی دور، جو 332 قبل مسیح سے 141 قبل مسیح تک محیط ہے۔ اس واقعے سے بھی ماہرین کے دعوے کو تقویت ملتی ہے۔