ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی، آئی جی اسلام آباد کا تہلکہ خیز دعویٰ

آئی جی اسلام آباد کا بیان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اُٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی غیر مشروط حمایت، بھارت نے مصنوعات بائیکاٹ مہم کے بعد ترکیہ سے تجارتی و تعلیمی روابط معطل کر دیے
قتل کیس کی تفصیلات
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پیز کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ثناء یوسف کے قتل کیس نے اسلام آباد اور پورے پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑادی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نوجوان اور ٹیلنٹڈ ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا کے ذریعے سوسائٹی میں اپنا نام بنایا، اور 17 سال کی عمر میں اس کی باتوں کو سنا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سرائے عالمگیر میں قتل ہونے والے اکلوتے بیٹے کے بوڑھے والدین پیرس کی سڑکوں پر سراپا احتجاج، مریم نواز سے انصاف کی اپیل
پولیس کے چیلنجز
انہوں نے مزید کہا کہ کل ثمبل تھانہ کی حدود میں اس نوجوان ٹک ٹاکر کا قتل ہوا، اور کسی بیٹی کا اس طرح قتل ہونا ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج تھا۔ اسلام آباد پولیس کے لیے اس قتل کے ملزم کو ڈھونڈنے کا کام انتہائی مشکل تھا۔ آئی جی نے اس بات پر زور دیا کہ ملزم کی تلاش اور شناخت بہت ضروری ہے، کیونکہ 17 سالہ نوجوان ٹک ٹاکر کی آواز کو کیوں خاموش کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں سنگین واردات کی صورت میں متعلقہ افسر کے خلاف ایکشن کا اعلان
تحقیقات کی رفتار
ان کا کہنا تھا کہ 2 تاریخ کو شام 5 بجے گھر کے اندر دو گولیاں ماری گئیں، اور نامعلوم ملزم کی تلاش میں 7 ٹیمیں فوری طور پر تشکیل دی گئیں۔ ٹیموں نے سیلولر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل سرویلنس پر کام کیا، اور کئی چھاپے مارے گئے۔ 113 کیمروں کی فوٹیجز کی جانچ کی گئی، اور دوران تفتیش 300 سے زائد کالز کی تفصیلات کا معائنہ کیا گیا۔
ملزمان کی شناخت
رپورٹ کے مطابق، آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، اور جب مقتولہ نے مسلسل اس کی پیشکش کو مسترد کیا تو عمر نے انتہائی قدم اٹھایا۔