بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور

آپریشن سندور کی ناکامی
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) آپریشن سندور کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہا کر دیا ہے۔ اس صورتحال میں روس، برازیل، چین اور جنوبی افریقہ کا طاقتور اقتصادی گروپ برکس بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی اور پرویز خٹک کا ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے نمٹنے کا عزم
بھارت کی جگہ انڈونیشیا کی تجویز
نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق باخبر سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں۔ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے، اور روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی باپ انتہائی شرمناک الزام لگانے والے بیٹے کو فیصل آباد پولیس نے حوالات میں بند کردیا
بھارت کا منفی کردار
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک منفی بلاک تصور کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پلیز ! نا تو گندی ویڈیوز بنائیں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر شیئر کریں، چاہت فتح علی خان کی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے درخواست
چین و روس کی نئی حکمت عملی
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
سفارتی ناکامی کا امکان
ماہرین کے مطابق اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔