صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی زیر صدارت جائزہ کمیٹی کا اجلاس، اہم فیصلے

اجلاس کی تفصیلات
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی زیر صدارت صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل اور میڈیا انڈسٹری کی بہتری کے لیے جائزہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم فیصلے کیے گئے، جن میں DGPR کے ایکریڈیشن کارڈ کے اجرا کے لیے صحافیوں کے لیے درکار تجربے کی شرط میں نرمی شامل ہے۔ اب ایسے صحافی جو مسلسل 5 سال سے شعبۂ صحافت سے وابستہ ہیں، انہیں DGPR ایکریڈیشن کارڈ جاری کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ شرط 10 سالہ تجربے پر مشتمل تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹ ورلڈ ایونٹس دبئی کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے 53 ویں قومی دن “عید الاتحاد” کا انعقاد, سینکڑوں افراد کی شرکت
صحافیوں کی ایکریڈیشن کی صورتحال
اجلاس میں بتایا گیا کہ سال 2025 کے دوران اب تک پنجاب بھر میں 2,725 صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔ مزید برآں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جائزہ کمیٹی صحافی کی ایک متفقہ اور واضح تعریف مرتب کرے گی تاکہ پالیسی سازی میں شفافیت لائی جاسکے۔ اجلاس میں لاہور پریس کلب، سی پی این ای، اے پی این ایس، پی بی اے اور دیگر صحافتی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی اور میڈیا سے متعلقہ مختلف معاملات پر اپنی آراء پیش کیں۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی فورسز کا پاک افغان بارڈر پر فالو اپ آپریشن،مزید 17خارجی ہلاک
اخباری مالکان اور ایڈیٹرز کا تعاون
اخبار مالکان اور ایڈیٹرز کی تنظیموں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ڈمی اخبارات کے خاتمے کے لیے حکومت پنجاب کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔ جائزہ کمیٹی نے DGPR کی جانب سے میڈیا اداروں کو اشتہارات کی بروقت ادائیگیوں کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔
تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کی ضرورت
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میڈیا اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کارکنان کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں تاکہ میڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس میں پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (DGPR) غلام صغیر شاہد نے شرکت کی۔ اجلاس میں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئر صحافی کاظم خان، نوید کاشف، حافظ طارق، ایاز خان، نور اللہ اور محسن ممتاز سمیت میڈیا کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندگان شریک ہوئے۔