ایران کے لیے 60 دن کی ڈیڈ لائن کیا تھی، صدر ٹرمپ کس طرف اشارہ کر رہے ہیں؟

ٹرمپ کا ایران کے سپریم لیڈر کو خط
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو رواں سال کے آغاز میں ایک خط کے ذریعے 60 دن کی مہلت دی تھی تاکہ جوہری معاہدے پر مذاکرات کامیاب ہو سکیں۔ یہ ڈیڈ لائن 12 اپریل کو امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کے آغاز سے شروع ہوئی، اور جمعرات کو 60 دن مکمل ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیمپنگ کے دوران کام کی تقسیم
ٹرمپ کا الٹی میٹم
صدر ٹرمپ نے جمعے کی صبح سی این این کی اینکر ڈانا باش سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "ایران کو میری بات سننی چاہیے تھی، میں نے انہیں خبردار کیا تھا، شاید آپ کو معلوم نہ ہو، لیکن میں نے انہیں 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا، اور آج دن نمبر 61 ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے بھارت کے خلاف فتح کی پہلے ہی پیشگوئی کردی تھی؟ ویڈیو وائرل
فاکس نیوز کے انٹرویو میں ذکر
صدر ٹرمپ نے اس خط کا پہلی بار تذکرہ رواں سال ایک فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کیا تھا، جہاں انہوں نے کہا "میں نے ایران کو خط میں لکھا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آپ مذاکرات کریں گے، کیونکہ اگر ہمیں فوجی کارروائی کرنی پڑی تو یہ ایران کے لیے تباہ کن ہوگا۔"
مذاکرات کا مستقبل
امریکی حکام اور مذاکرات میں شامل افراد اس حقیقت سے آگاہ تھے کہ ڈیڈ لائن کے قریب آتے ہی دباؤ بڑھ رہا تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات 60 دن کی مدت کے بعد بھی جاری رہیں گے۔ اب جبکہ ڈیڈ لائن گزر چکی ہے، ان مذاکرات کا مستقبل غیر یقینی ہو چکا ہے، اگرچہ امریکی حکام اب بھی انہیں آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔