اسرائیل کو اپنی جنگیں خود لڑنے دو، بااثر امریکی مبصر ٹکر کارلسن کا امریکہ سے مطالبہ

ٹکر کارلسن کا اسرائیل کے ساتھ لاتعلقی کا مطالبہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) بااثر امریکی مبصر ٹکر کارلسن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل سے لاتعلقی اختیار کریں اور اسے اپنی جنگیں خود لڑنے دیں۔ ٹکر کارلسن، جو دائیں بازو کے سیاسی حلقوں میں ایک مؤثر آواز سمجھے جاتے ہیں، نے متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کی ایران کے خلاف جنگ میں شریک ہوا تو وہ ایک بڑے اور خطرناک تنازعے میں الجھ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمیع رشید نے سحر حیات سے علیحدگی کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی
اسرائیلی حکمت عملی پر تشویش
الجزیرہ کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد ٹکر کارلسن نے اپنے نیوز لیٹر میں لکھا کہ امریکہ کو اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو کی "جنگ کے بھوکے" طرزِ حکومت کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل جنگ لڑنا چاہتا ہے تو یہ اس کا خودمختار حق ہے، لیکن امریکہ کو اس کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9مئی اور بھارتی جارحیت میں زیادہ فرق نہیں ، مریم نواز
امریکی افواج کا تحفظ
ٹکر کارلسن کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ممکنہ جنگ نہ صرف اگلی نسل میں دہشتگردی کو جنم دے سکتی ہے بلکہ ہزاروں امریکی فوجیوں کی جانیں بھی ضائع ہو سکتی ہیں اور یہ سب ایک غیر ملکی ایجنڈے کے تحت ہوگا۔ ان کے بقول "یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ان دونوں صورتوں میں سے کوئی بھی امریکہ کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگی۔"
نیا سیاسی بحث کا آغاز
انہوں نے اپنے نیوز لیٹر میں یہ بھی کہا کہ امریکہ کے پاس ایک اور راستہ بھی ہے: وہ اسرائیل کا ساتھ چھوڑ دے اور اسے اپنی جنگیں خود لڑنے دے۔
ٹکر کارلسن جنہوں نے گزشتہ سال ریپبلکن نیشنل کنونشن سے بھی خطاب کیا تھا، پہلے بھی بارہا اس مؤقف کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکہ کو اسرائیل یا کسی اور ملک کی خاطر ایران کے ساتھ جنگ میں نہیں کودنا چاہیے۔ ان کے اس تازہ بیان نے امریکی سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔