وفاق اور پنجاب کا بجٹ عوام دشمن، پٹرول بم سے مہنگائی کا طوفان آئے گا: بیرسٹر سیف

پشاور کے مشیر اطلاعات کی تنقید
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی اور پنجاب حکومت کے بجٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مالی سال سے قبل ہی عوام پر پٹرول بم گرا دیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر اٹھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم آزادی پریس کے موقع پر جدہ میں “پاکستان جرنلسٹس فورم” کا ایک نشست کا اہتمام
نئے ٹیکس کا اثر
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی فیصد نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے جو کہ عام آدمی پر براہ راست مہنگائی کا بوجھ ڈالے گا۔ نئے مالی سال کے آغاز پر پٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: انٹیل کا اپنے 20 فیصد سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
غریب کی زندگی مزید اجیرن
ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیائے خورونوش مہنگی ہو جاتی ہیں اور غریب آدمی کی زندگی مزید اجیرن ہو جاتی ہے۔ انہوں نے وفاقی بجٹ کو "غریب دشمن اور امیر دوست" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایام حج کی آمد سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کردیاگیا
پنجاب حکومت پر تنقید
پنجاب حکومت کے بجٹ پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ وہاں بھی عوامی مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ پنجاب کے بجٹ میں زرعی شعبہ مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا اور متاثرہ کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ جعلی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پنجاب کے کسانوں کو 2200 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم: سینیٹ اجلاس کا وقت تیسری بار تبدیل، قومی اسمبلی کا اجلاس بھی 7 بجے ہوگا
صحت کی سہولیات کی کمی
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے اس بار بھی صرف کمیشن والے منصوبوں کو ترجیح دی ہے اور خیبر پختونخوا کی طرح صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہمت نہیں کی۔
خیبر پختونخوا کی تعاون کی پیشکش
بیرسٹر سیف نے پیشکش کی کہ اگر پنجاب کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں دشواری ہے تو خیبر پختونخوا حکومت تعاون کے لیے تیار ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے بانی عمران خان کے وژن کے مطابق بجٹ میں فلاحی منصوبوں کو شامل کیا اور وزیراعلیٰ کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا رہی ہے۔