ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی، حتمی حکم جاری نہیں کیا: امریکی اخبار

ٹرمپ کا ایران پر حملے کا منصوبہ
و ا شنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی لیکن حتمی حکم جاری نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چودھری شجاعت نے ملکی معاملات میں امریکی مداخلت کا امکان مسترد کر دیا
پلان کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انہوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا گیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زلزلہ متاثرین کیس؛ حکومت رقم دے دیتی تو لوگ اب تک خود گھر بنا چکے ہوتے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
ممکنہ ہدف
یہ رپورٹ بدھ کو وال سٹریٹ جرنل نے تین باخبر ذرائع کے حوالے سے شائع کی۔ رپورٹ کے مطابق، ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے، جو ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور عسکری ماہرین کے مطابق صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد: بیٹے نے والدین کو کنویں میں پھینک دیا، لاشیں برآمد، ملزم گرفتار
ٹرمپ کا بیان
بدھ کو جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا فیصلہ کر چکے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ امریکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرے گا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو رہا ہے، ابھی کچھ ختم نہیں ہوا، ہم ایران پر حملہ کر بھی سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ نے بیرسٹر علی ظفر کو جوڈیشل کمیشن کا ممبر تعینات کر دیا
مذاکرات کا امکان
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے اور اسے کئی بار جوہری معاہدے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بعد ازاں قومی سلامتی ٹیم سے ملاقات کے بعد گفتگو میں کہا کہ ایران کے ساتھ ڈیل اب بھی ہو سکتی ہے، ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس آج دوپہر کتنے بجے ہو گا ؟ جانیے
آنے والا ہفتہ
ٹرمپ نے مزید کہا کہ کوئی یہ نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں، اگلا ہفتہ اہم ہے۔ اَن کنڈیشنل سرنڈر کا مطلب ہے کہ ایران یہ کہے کہ بس بہت ہوگیا، ہم ہار مانتے ہیں، اس کے بعد ہم وہاں جاکر تمام جوہری سامان کو تباہ کردیں گے۔
ایران کا موقف
دوسری جانب، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور خبردار کیا کہ امریکی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔