پاکستان نے سولر پینلز سے بجلی بنانے میں دنیا میں ریکارڈ بنا دیا، سولر سے کتنے فیصد بجلی حاصل کی جارہی ہے ؟ جانئے

پاکستان کا تاریخی کارنامہ
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان سولر پینلز سے 25 فیصد بجلی بنانے والا دنیا کا پہلا بڑا ملک بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارت پہلگام واقعہ کو جواز بنا کر اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے: وزیراطلاعات
بجلی کی پیداوار میں اضافہ
عالمی نیوز ایجنسی رائٹرز کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سولر پینلز کے تیز ترین پھیلاؤ نے نہایت اہم شعبہ توانائی کے بین الاقوامی ماہرین کو حیران کر دیا۔ پاکستان آبادی کے لحاظ سے بڑے ممالک میں دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں کل بجلی میں 25 فیصد سے زیادہ سولر پینل پیدا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیاری ایکسپریس وے پر سیمنٹ مکسر کی 3 گاڑیوں کو ٹکر
جدید اعداد و شمار
رپورٹ کے مطابق جنوری تا اپریل 2024 کے چار مہینوں میں پاکستان میں سب سے زیادہ بجلی سولر پینلوں نے ہی بنائی۔ 2202ء میں پاکستان نے 3500 میگاواٹ بجلی بناتے سولر پینل چین اور دیگر ممالک سے درآمد کئے تھے، اور 2024ء میں 16600 میگاوٹ بجلی بناتے پینل امپورٹ کئے گئے، رواں سال کے چار ماہ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی بناتے پینل درآمد کئے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا وفاقی بجٹ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
شمسی توانائی کا فروغ
رپورٹ میں اس امر کو سراہا گیا کہ پاکستان میں شمسی توانائی فروغ پا رہی ہے جو فوسل فیولز کی نسبت آلودگی نہ پیدا کرتی بجلی بناتی ہے۔ فی الوقت یورپی ملک لکسمبرگ اپنی 46 فیصد بجلی سولر پینلوں سے بنا رہا ہے۔ اس کے بعد لیتھوینیا (43.6 فیصد)، اسٹونیا (41.9 فیصد)، ہنگری (37.5 فیصد) اور ہالینڈ (37 فیصد) سولر بجلی بنا رہا ہے۔
دنیا بھر میں سولر بجلی کا منظر
دنیا میں صرف بیس ملک سولر پینلز سے 25 فیصد بجلی بنا رہے ہیں جن میں سب سے بڑا پاکستان ہے۔