کراچی، ایس ایچ او کی معطلی کا معاملہ متاثرہ شہری کے ویڈیو بیان کے بعد نیا رخ اختیار کر گیا

معطلی اور تبادلے کا معاملہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شاہ فیصل کالونی تھانے کے ایس ایچ او ناصر محمود کی معطلی اور بی کمپنی میں تبادلے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ متاثرہ شہری کاشف کے چونکا دینے والے ویڈیو بیان نے پورے واقعے پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ایم ڈی کیٹ کے عبوری نتائج کا اعلان، 38 ہزار سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا تھا
الزامات کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی ناصر محمود پر ابتدائی طور پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے آئی جی سندھ کی قائم کی جانے والی ٹاسک فورس کے چھاپے دوران برآمد کی جانے والی نقدی میں ہیر پھیر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سلطنت فارس کی 2500 سالہ تاریخ اور ایران کی آخری ملکہ کی سالگرہ کے موقع پر یحییٰ خان کی بے چینی
چھاپے کا پس منظر
آئی جی سندھ کی خصوصی ٹاسک فورس نے شاہ فیصل کالونی میں گٹکا و ماوا کی فروخت کے شبے میں کاشف نامی شہری کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ تاہم کاشف کے ویڈیو بیان کے مطابق یہ کارروائی بدنیتی پر مبنی تھی۔ اپنے ویڈیو بیان میں اس نے دعویٰ کیا کہ میں دو سال قبل گٹکا ماوا کا کام چھوڑ چکا ہوں، مگر ٹاسک فورس میرے خلاف ثبوت گھڑنے کے لیے اپنے ساتھ ماوے کا سامان لے کر آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کالا سانپ افتخار چوہدری والی عدلیہ ہے، کچھ ترامیم سو فی صد اتفاق رائے سے منظور کی گئی ہیں: بلاول بھٹو زرداری
کاشف کا بیان
کاشف نے مزید کہا کہ چھاپے کے دوران اہلکاروں نے اس کی الماری توڑ کر 42 لاکھ روپے کی نقدی نکالی اور دباؤ ڈالنے لگے کہ رقم یہیں دے دو، ورنہ تھانے لے جائیں گے۔ جب اہل خانہ نے شور شرابا کیا تو ٹاسک فورس نے اسے تھانے منتقل کر دیا۔ واقعے کے ڈرامائی موڑ اس وقت آیا جب کاشف نے تھانے میں موجود ایس ایچ او ناصر محمود کو بتایا کہ ٹاسک فورس اس کے گھر سے بھاری رقم لے گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے پاکستان اور افغانستان سے متعلق اہم اعلان کر دیا
رقم کی واپسی
کاشف کے مطابق ایس ایچ او نے چھان بین کے بعد گاڑی سے 24 لاکھ 61 ہزار روپے نکال کر واپس کیے۔ کاشف نے مزید کہا کہ اگر ناصر محمود نہ ہوتے تو ہمیں یہ رقم کبھی واپس نہ ملتی۔ کاشف نے دعویٰ کیا کہ باقی رقم مبینہ طور پر ٹاسک فورس نے ہڑپ کر لی ہے، جس کی واپسی کا مطالبہ اس نے اپنے ویڈیو بیان میں کیا ہے۔ کاشف کا مزید کہنا تھا کہ یہ پیسے میں نے پلاٹ خریدنے کے لیے رکھے تھے اور یہ پیسے میری زندگی کی جمع پونجی ہے۔
احساسِ جرم اور یاسیت
واقعے کی سنگینی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب کاشف کی تھانے کے اندر بنائی گئی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی، جس میں وہ غصے اور انتہائی جذباتی حالت میں کہتا سنا گیا کہ میرا 40 لاکھ روپیہ ہے، میں نے پلاٹ بیچا ہے، تم لوگ مذاق سمجھ رہے ہو؟ گولی مارو، ختم کر دو، جیل بھیج کر کیا ملے گا تمھیں؟