تجارتی جنگ میں شدت: ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فیصد ٹیرف عائد کردیا

ٹرمپ کا نیا ٹیرف اعلان
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور یورپی یونین سے درآمدات پر 30 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا، جس کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔ ان کے اہم اتحادیوں کے ساتھ کئی ہفتوں کی مذاکراتی کوششیں ایک جامع تجارتی معاہدے پر ختم نہ ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوچ کو بانجھ کرنے کا المیہ
ٹیرف کا اعلان 'ٹروتھ سوشل' پر
ڈان نیوز نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے حوالے سے بتایاکہ نئے ٹیرف کا اعلان ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری علیحہ خطوط میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نومئی کیسز: 49 ملزمان کی سزاوں کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر
دیگر ممالک پر بھی نئے ٹیرف
واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ممالک کے لیے نئے ٹیرف لگانے کے اعلانات کیے تھے، جن میں جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور برازیل شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تانبا پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی آج ایسٹر کا تہوار منا رہے ہیں
یورپی یونین کی تجارتی امیدیں
یورپی یونین کو امید تھی کہ وہ امریکہ کے ساتھ 27 رکنی بلاک کے لیے ایک جامع تجارتی معاہدہ طے کرے گی۔ یورپی یونین ابتدا میں صنعتی مصنوعات پر زیرو ٹیرف سمیت ایک جامع معاہدہ کرنا چاہتی تھی، لیکن مہینوں کے مشکل مذاکرات کے بعد یہ احساس بڑھا کہ شاید اسے ایک عبوری معاہدے پر اکتفا کرنا پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: طیاروں کے بعد بھارت کی کرنسی بھی زمین بوس ہو گئی
مذاکرات میں پیچیدگیاں
یہ 27 رکنی بلاک متضاد دباؤ کا شکار ہے، کیونکہ طاقتور معیشت جرمنی نے اپنی صنعت کے تحفظ کے لیے فوری معاہدے پر زور دیا، جبکہ فرانس جیسے دوسرے یورپی ممالک کا کہنا ہے کہ مذاکرات کاروں کو امریکہ کی یکطرفہ شرائط پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
امریکی خزانے میں اضافہ
ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد ٹیرف کے پے در پے احکامات نے امریکی حکومت کے لیے ہر ماہ درجنوں ارب ڈالر کی نئی آمدنی پیدا کرنا شروع کر دی ہے۔ امریکی خزانے نے جمعہ کو بتایا تھا کہ وفاقی مالی سال میں امریکی کسٹمز ڈیوٹی کی آمدنی 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔