پختونخوا کے عوام کی اکثریت احتجاج کیخلاف، 53 فیصد نے کسی بھی احتجاج میں جانے سے انکار کیا: سروے

لاہور میں نئے سروے کا اعلان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) عوامی آرا جاننے والے ادارے گیلپ پاکستان نے خیبرپختونخوا کے حوالے سے نیا سروے جاری کردیا جس میں شہریوں کی اکثریت نے کسی بھی احتجاج کی حمایت سے انکار کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1. 8 فروری انتخابات شفاف نہیں تھے تو سپریم کورٹ نے کیوں کالعدم نہیں کئے؟ جسٹس باقر نجفی کا سلمان اکرم راجہ سے استفسار
احتجاج کے خلاف عوام کی رائے
گیلپ کے سروے کے مطابق خیبرپختونخوا کے عوام کی اکثریت نے احتجاج کے خلاف رائے دی اور 85 فیصد نے صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مشورہ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا یوم تکبیر پر اسکولز کھلے رکھنے کا فیصلہ
حمایت کا تناسب
سروے کے مطابق وفاق سے تعاون کی حمایت اپوزیشن کے علاوہ 86 فیصد پی ٹی آئی سپورٹرز نے بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ سے ایک ہزار سے زائد بھارتی شہری ملک بدر
مظاہروں میں شرکت کا ارادہ
مستقبل میں پی ٹی آئی کے مظاہروں میں شرکت کے سوال پر 53 فیصد نے کسی بھی احتجاج میں جانے سے انکار کیا، البتہ 40 فیصد نے شرکت کا ارادہ ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی برآمدات 876 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں
ماضی کے دھرنوں پر رائے
سروے میں 60 فیصد شہری صوبائی حکومت کے ماضی میں دھرنوں اور احتجاج سے بھی ناراض نظر آئے اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کے بجائے دھرنے اور احتجاج پر وقت ضائع کیا۔
وفاق کے خلاف احتجاج کی مؤثر قرار
32 فیصد نے ماضی میں احتجاج کی حمایت کی، اس سب کے باوجود سروے میں شامل 60 فیصد شہریوں نے وفاق کے خلاف احتجاج کو درست حکمت عملی قرار دیتے ہوئے اسے تبدیلی کے لیے مؤثر قرار دیا۔