پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرکے اسٹیٹ بینک نے بزنس کمیونٹی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، احمد عظیم علوی

احمد عظیم علوی کی تشویش
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کے بزنس کمیونٹی کے دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کرکے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رکی ہوئی زبان مشین کی طرح چلنے لگی، اس نے رٹے رٹائے الفاظ میں تاریخ بیان کرنا شروع کی، آگے بڑھے تو وہ عظیم ا لشان مگر مصنوعی پہاڑی نظر آئی
مہنگائی اور پالیسی ریٹ
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب ملک میں مہنگائی کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے تو ایسے میں پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے وزیرِ خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کی ٹھوس وجوہات قوم کے سامنے لائیں اور بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں حماس کا بڑا حملہ، 5 اسرائیلی فوجی مارے گئے، 14 زخمی
ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ
احمد عظیم علوی نے مزید کہا کہ پاکستان کو معرکہ حق میں فتح کے بعد عالمی سطح پر اچھے سگنل مل رہے ہیں اور ملک کامیابی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں یہ فیصلہ غیر موزوں اور ترقی کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم اس وقت یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور یہ وقت ہے کہ معاشی میدان میں کامیابیاں سمیٹی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز فضائی آلودگی کے ساتھ سیاسی آلودگی کا بھی علاج کررہی ہیں:عظمیٰ بخاری
کاروباری کمیونٹی کے مطالبات
انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی طویل عرصے سے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ، یعنی 5 سے 6 فیصد تک لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں بہتری آئے، سرمایہ کاری بڑھے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ لیکن 11 فیصد شرح سود برقرار رکھ کر سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو مایوس کیا گیا۔
حکومت سے امیدیں
احمد عظیم علوی نے امید ظاہر کی کہ حکومت، وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں گے اور معیشت کی بحالی کے لیے مثبت اقدامات کریں گے۔