جنوبی افریقہ: 90 خواتین، ایک کم عمر لڑکی کے ساتھ، ریپ کرنے والے شخص کو 42 بار عمر قید کی سزا
جنوبی افریقہ میں ایک مجرم کو سخت سزا
جوہانسبرگ(آئی ین پی) جنوبی افریقہ میں 9سال کی کم عمر لڑکی سمیت 90 خواتین کے ساتھ ریپ کرنے والے شخص کو 42 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیم عام کرنے کا فائدہ یہ بھی ہو گا کہ عوام میں سیاسی شعور، بنیادی شہری و جمہوری حقوق کی شناخت پیدا ہو گی،غلط اور صحیح میں تمیز کرنے میں آسانی ہو گی
مجرم کی شناخت اور جرائم کی تاریخ
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 40سالہ نکوسناتھی پھکاتھی نے 2012 سے 2021 کے درمیان جوہانسبرگ کے مشرق میں واقع کرہولنی اور اس کے اطراف میں اسکول کی طالبات کو نشانہ بنایا اور بچوں کو انہیں ریپ کرتے ہوئے دیکھنے پر مجبور کیا۔ جوہانسبرگ ہائی کورٹ کی جج لیسگو ماکولوماکوے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نکوسناتھی پھکاتھی کو جنسی، اغوا، چوری اور حملے سمیت دیگر الزامات پر 42 بار عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں خاتون کی بچوں سمیت پراسرار موت
عدالتی بیان اور متاثرین کی حالت
جج نے کہا کہ ہماری عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے جرم پر سزائیں دیں خاص طور پر جب اس میں نوجوان، معصوم، اپنا دفاع کرنے سے قاصر اور کمزور لڑکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جج لیسگو ماکولوماکوے نے مزید کہا کہ متاثرین میں سے کچھ اسکول جا رہے تھے اور انہوں نے اسکول کی یونیفارم وردی پہن رکھی تھی، دیگر خواتین کام پر جا رہی تھیں، کچھ شکایت کنندگان کو ان کے گھر والوں کی موجودگی میں ان کے گھروں میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ دیگر کو ایک ویران علاقے میں بند کر دیا گیا۔ سرمئی رنگ کے ٹریک سوٹ پہن کر بیساکھیوں کے ساتھ عدالت میں موجود ملزم کو جب عدالت سزا سنا رہی تھی تو اس دوران انہوں نے اپنے چہروں کو بازوں میں چھپا رکھا تھا اور محض چند لمحوں کے لیے ہی جج کی جانب دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ،پاسداران انقلاب گارڈز کے بریگیڈیئر جنرل پائلٹ سمیت جاں بحق
پولیس کا کردار اور بڑھتے ہوئے جرائم
پولیس نے انہیں اس وقت ٹانگ میں گولی ماری تھی جب انہوں نے اپنی ڈرامائی گرفتاری کے بعد فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ جنوبی افریقہ ریپ اور قتل سمیت پرتشدد جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح جیسے مسائل سے دوچار ہے اور پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل اور جون 2024 کے درمیان 9ہزار 309 ریپ کے واقعات ہوئے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں ان جرائم میں 0.6 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
حکومت کی اقدامات پر تنقید
خواتین کے حقوق کے علمبرداروں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ حکومت خواتین کے خلاف تشدد سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی۔