وفاقی وزرا، حکومتی شخصیات اور اعلیٰ سرکاری افسران سمیت ہزاروں پاکستانیوں کا تمام ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت ہونے کا انکشاف

انکشاف: پاکستانیوں کا ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزرا، حکومتی شخصیات اور اعلیٰ سرکاری افسران سمیت ہزاروں پاکستانیوں کا تمام ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈیٹا کی تفصیلات
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹرنیٹ پر موبائل سم مالک کا ایڈریس، کال ریکارڈ، شناختی کارڈ کی کاپی، بیرون ملک سفر کی تفصیلات سب کچھ فروخت کیا جارہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزرا، اہم حکومتی شخصیات اور اعلیٰ سرکاری افسران سمیت تمام پاکستانیوں کا ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت ہورہا ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ، سے لے کر ترجمان پی ٹی اے تک ہر شخص کا ڈیٹا گوگل پر بیچے جانے کا انکشاف ہوا اور تمام ہی دستاویزات انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔
پی ٹی اے کا موقف
پی ٹی اے کی جانب سے خبر پر موقف دیا گیا تھا کہ ایسی سائٹس بند کردی گئی ہیں تاہم ایک سال بعد بھی شہریوں کا ڈیٹا بیچے جانے کا عمل جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ پر درجنوں ویب سائٹس شہریوں کا ڈیٹا معمولی پیسوں عوض بیچنے میں مصروف ہیں، موبائل کی لوکیشن 500 روپے، موبائل ڈیٹا ریکارڈ تفصیل 2000 روپے، غیر ملکی سفر کی تفصیل 5 ہزار میں دستیاب ہے۔
جرائم پیشہ عناصر کا خطرہ
ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ عناصر کسی بھی شہری کا ڈیٹا چند پیسوں میں خرید کر شہریوں کو مصیبت میں پھنسا سکتے ہیں۔