سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون نے دیت کی رقم 36 کلو چاندی سے بڑھا کر 45 کلو چاندی کرنے کی منظوری دیدی

سینیٹ قائمہ کمیٹی کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون نے دیت کی رقم 36 کلو چاندی سے بڑھا کر 45 کلو چاندی مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کو کے پی سینیٹ الیکشن کیس میں جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت
اجلاس کی تفصیلات
سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تعزیرات پاکستان ترمیمی بل زیر بحث آیا، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دیت کی تعین میں افراطِ زر کے اُتار چڑھاؤ کو پیشِ نظر رکھنا ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاکر سیمعہ حجاب کیس؛ عدالت کا ملزم حسن زاہد کو جوڈیشل ڈیمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
سینیٹرز کی آراء
Sینیٹر ثمینہ زہری نے رائے دی کہ سونا بلند قیمت پر ہے، کل کو شاید کرپٹو کرنسی رائج ہو، لہٰذا دیت کی رقم میں وقت اور حالات کے تقاضوں کے مطابق اضافہ لازم ہے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ایک ڈرائیور ہماری خدمت میں لگا رہتا ہے مگر دِل پر ہاتھ رکھ کر بتائیے کہ ہم میں سے کون اپنے ہی ڈرائیور کو ایک کروڑ روپیہ دیت کے طور پر ادا کرے گا؟
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز کے لیے الگ عدالتوں کا قیام اور گرین چینل کی بحالی خوش آئند ہے:صدر پاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس نوید انور
کونسل کی خاموشی پر افسوس
سینیٹر شہادت اعوان نے اسلامی نظریاتی کونسل کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ہمارے لیے باعثِ افسوس ہے کہ کونسل اس اہم معاملے میں اپنی رائے کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کر رہی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ’دیت میں اضافہ صرف چاندی کی مقدار میں ہونا چاہیے جبکہ سونے کو موجودہ صورت پر ہی برقرار رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عیدالاضحیٰ کب ہوگی؟ ذوالحج کے چاند سے متعلق اہم اپ ڈیٹ
مزید تجاویز
سینیٹر عبدالقادر نے اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیت کے لیے چاندی کی مقدار 36 ہزار گرام سے بڑھا کر 50 فیصد زیادہ کر دی جائے۔ وزارتِ قانون کے ایڈیشنل سیکرٹری نے وضاحت کی کہ دیت کی رقم ہر سال مہنگائی کے تناسب سے بڑھائی جاتی ہے، اصل مسئلہ اس کے عملی نفاذ کا ہے۔
کمیٹی کا حتمی فیصلہ
وزارتِ داخلہ نے بھی وزارتِ قانون کے موقف کی تائید کی لیکن کمیٹی کے ممبران کی اکثریت نے دیت میں چاندی کے تناسب کو بڑھانے پر اتفاق کیا اور سینیٹ قائمہ کمیٹی نے دیت کی رقم 45 ہزار گرام چاندی مقرر کرنے کی منظوری دی۔