امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی ٹل گئی، ٹرمپ کا چین کے ساتھ ڈیل کو قانونی قرار دینے کا فیصلہ

وائٹ ہاؤس کا اعلان
واشنگٹن(آئی این پی) وائٹ ہائو س نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ہفتے کے آخر میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے الگ کرنے کا معاہدہ قانونی قرار دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں یادگار شہدا پر خصوصی تقریب، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
چین کی منظوری
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ واشنگٹن کو یقین ہے کہ چین نے اس ڈیل کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید بات چیت کی ضرورت نہیں، مگر دونوں فریقین سے حتمی شکل کے لیے چند اضافی دستاویزات درکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ہفتے کو عام تعطیل کا اعلان
ٹک ٹاک کے صارفین اور خدشات
امریکہ میں 170 ملین صارفین رکھنے والی ٹک ٹاک پر گزشتہ سال ایک قانون کے تحت پابندی کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا، جس میں شرط رکھی گئی تھی کہ 20 جنوری 2025 تک اس کی ملکیت امریکی سرمایہ کاروں کو منتقل ہو۔ امریکی قانون سازوں اور انٹیلی جنس حکام کا موقف ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کے ذریعے امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے یا پروپیگنڈا کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ تاہم، ٹک ٹاک نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔
ٹرمپ کا عملی اقدام
ٹرمپ نے قانون پر عمل درآمد کو دسمبر کے وسط تک مخر کیا ہے تاکہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو الگ کر کے نئی ملکیت کو 2024 کے قانون کے مطابق اہل قرار دیا جا سکے۔ یہ پیش رفت امریکا اور چین کے درمیان جاری مذاکرات میں ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے، جو تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔