آذری یوم فتح: پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا: صدر آذربائیجان
آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب
باکو(ڈیلی پاکستان آن لائن) آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے یوم فتح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا، اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونر کباب کی ’ایجاد‘ پر بحث: کیا یورپ کا مشہور رول پہلے ترکی میں بنایا گیا یا جرمنی میں؟
خصوصی مہمانان کی شرکت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق آذربائیجان کے یوم فتح کی پروقار تقریب میں باکو کی فضا پاکستان کے قومی ترانے سے گونج اٹھی، وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی شرکت کی، پاکستان آرمی کے خصوصی دستے نے بھی پریڈ میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیلم منیر اگلے ماہ دسمبر میں شادی کرنے والی ہیں، بڑا دعویٰ سامنے آیا
ترکیہ کے صدر کی آمد
آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں صدر ترکیہ طیب اردوان بھی شریک ہوئے، آذری صدر الہام علیوف نے وزیراعظم شہباز شریف کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی، تقریب میں پاکستان، ترکیے اور آذربائیجان کے قومی ترانے بجائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: یکم نومبر سے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
صدر علیوف کا خطاب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر الہام علیوف نے کہا کہ تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، ترکیہ اور پاکستان نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا وہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا، وزیراعظم شہباز شریف کے آذربائیجان سے اظہار یکجہتی پر مشکور ہوں۔
صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ نے ہمیشہ آذربائیجان کی بھرپور حمایت کی ہے، مشکل وقت میں دوستوں نے جس طرح ساتھ دیا وہ ہمارا اثاثہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گواجرانوالہ میں پراپرٹی کے تنازع پر ملزمان نے 2 نوجوانوں کوگرم تیل کی کڑاہی میں پھینک دیا
شوشا شہر کی آزادی
آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ شوشا شہر کی آرمینیا سے آزادی ہماری عظیم فتح ہے، آذربائیجان کی افواج نے میدان جنگ میں اپنا لوہا منوایا۔
صدر طیب اردوان کا بیان
اس موقع پر ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ آذربائیجان کے یوم فتح کی 5ویں تقریب میں شرکت پر خوشی ہے، آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی تقریب میں شرکت پر بہت خوشی ہوئی۔
صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم نے اتحاد اور یکجہتی سے آگے بڑھتے رہنا ہے، ہم تین ملک ایک خاندان کی مانند ہیں، پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا اتحاد مزید مضبوط ہوگا، کاراباخ کی فتح سے ناانصافی کے ایک دور کا خاتمہ ہوا، امن معاہدہ آذربائیجان اور آرمینیا کی قیادت کی دانشمندی کا ثبوت ہے۔







