مرتضیٰ بھٹو قتل کیس، عدالت کی اپیل میں درست دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت
سندھ ہائیکورٹ کا حکم
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی اپیلوں کی سماعت پر مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں درست دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4روز میں بھارتی حمایت یافتہ 50 خوارج ہلاک
عدالت میں پیش کردہ معلومات
روزنامہ جنگ کے مطابق دوران سماعت وکلا نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں متعدد ملزمان انتقال کرچکے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کیس میں نامزد شاہد حیات، شبیر احمد قائمخانی، آغا محمد جمیل اور مسعود شریف کا انتقال ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے سماجی تحفظ و سروسز کیلئے 33کروڑ ڈالر کا قرض منظور کرلیا
دستاویزات کی حیثیت
وکیل اپیل کننده نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں نامزد مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں منسلک دستاویزات پڑھنے کے قابل نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
سماعت کی نئی تاریخ
عدالت نے درست دستاویزات اپیل کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وکلا کی استدعا پر اپیل کی سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔
مرتضیٰ بھٹو کا قتل
مرتضیٰ بھٹو کو 1996 میں کراچی میں دو تلوار کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا، واقعے کے دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ایک مقدمہ سرکار اور دوسرا مرتضیٰ بھٹو کے اہلخانہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے دونوں مقدمات میں تمام ملزمان کو بری کردیا تھا۔








