
سموسے جیسی تلی ہوئی غذائیں ایشیائی ممالک میں خاص طور پر پسند کی جاتی ہیں اور روزمرہ کی خوراک کا حصہ سمجھی جاتی ہیں لیکن حالیہ تحقیق کے مطابق ان کا زیادہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سموسے اور دیگر الٹرا پروسیس شدہ تلی ہوئی غذائیں ذیابیطس کے مرض کو فروغ دے سکتی ہیں جس سے اس بیماری کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی طرف سے کیے گئے کلینیکل ٹرائل سے معلوم ہوا کہ الٹرا پروسیس شدہ اور تلی ہوئی غذائیں جسم کے نظام پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں اور ان کے زیادہ استعمال سے ذیابیطس کا خطرہ کئی گنا بڑھ سکتا ہے۔
ذیابیطس اور تلی ہوئی غذاؤں کا باہمی تعلق
تلی ہوئی غذائیں جیسے سموسہ سرخ گوشت فرنچ فرائز اور بیکری کی مصنوعات چربی اور شکر کی زیادہ مقدار کے سبب انسولین کے لیول کو متاثر کرتی ہیں۔ ان غذاؤں کے زیادہ استعمال سے جسم کی انسولین کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ ان غذاؤں کا باقاعدگی سے استعمال کرنے والے افراد میں ذیابیطس کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پروسیسڈ غذائیں اور ان کے منفی اثرات
الٹرا پروسیس شدہ غذائیں جیسے پراٹھا بیکری مصنوعات اور میٹھے کھانے جسم کے لئے مختلف مسائل پیدا کرتے ہیں۔ ان غذاؤں کے دوران پروسیسنگ میں شامل مختلف کیمیکلز اور شکر جسم کے قدرتی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ پروسیسڈ غذائیں اپنے قدرتی اجزاء سے محروم ہو جاتی ہیں اور ان میں شامل شکر اور چکنائی جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس پیدا کر سکتی ہیں جو ذیابیطس کے لئے خطرہ بن جاتی ہے۔
کھانا پکانے کے طریقے اور ان کے اثرات
تحقیق کے مطابق کھانا پکانے کے طریقے جیسے فرائی روسٹنگ اور گرل کرنے سے کھانے میں اے جی ای لیول بڑھ جاتا ہے جس سے جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس اور ذیابیطس کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ تجویز کیا گیا ہے کہ کھانے کو اُبلا ہوا استعمال کریں کیونکہ اُبلا ہوا کھانا صحت کے لئے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے اور اس میں نقصان دہ اجزاء نہیں ہوتے۔
صحت مند غذا کے لئے ماہرین کی سفارشات
تحقیق میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے کے لئے ہری سبزیاں پھل مچھلی اُبلے ہوئے کھانے اور براؤن رائس کا استعمال زیادہ مناسب ہے۔ ان غذاؤں کا گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے جو خون میں شکر کی سطح کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ان غذاؤں میں وٹامنز اور منرلز شامل ہوتے ہیں جو جسم کی مجموعی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہوتے ہیں۔
نتیجہ
یہ تحقیق واضح کرتی ہے کہ الٹرا پروسیس شدہ اور تلی ہوئی غذاؤں کے استعمال سے ذیابیطس کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ اگر ہم اپنی خوراک میں صحت بخش تبدیلیاں لائیں اور متوازن غذا کا انتخاب کریں تو نہ صرف ہم ذیابیطس بلکہ دیگر سنگین بیماریوں سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی خوراک میں احتیاط برتیں اور صحت مند طرز زندگی کو اپنائیں۔